نیپال میں باغی گروہ کے ساتھ اولی حکومت کے معاہدے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-03-2021
وزیراعظم اولی اور نیتر وکرم چندر وپلب
وزیراعظم اولی اور نیتر وکرم چندر وپلب

 

 

کاٹھمنڈو: نیپال حکومت نے ملک میں مسلح بغاوت کے حامی ماونوازوں کے ایک گروہ سے سمجھوتا کر لیا ہے ۔ اس قدم سے حکومت ایک اہم باغی گروہ کو قومی دھارے میں لانے میں کامیاب ہوئی ہے ۔

کسی وقت میں پرچنڈ کے قریبی ساتھی اور کمانڈر رہنے والے نیتر وکرم چندر وپلب کو قیام امن کے عمل میں شریک کرکے اولی حکومت نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ واضح رہے کہ پرچنڈ موجودہ وزیراعظم کے سب سے بڑے سیاسی حریف ہیں۔

پرچنڈ کے ساتھ پہلی بار سیاسی اکھاڑے میں اترنے کے بعد اس سے پہلے بھی وپلب کچھ وقت کے لئے پرچنڈ سے الگ ہو گیۓ تھے . اس کے بعد انہوں نے اپنی الگ پڑتی بنا لی تھی اور ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کا اعلان بھی کر دیا تھا۔ سیاسی مبصرین کا موقف ہے کہ وپلب کو مین اسٹریم کی سیاست مین لاکر وزیر اعظم نے اپنے سب سے بڑے حریف پرچنڈ کو ٹکر دینے کی کوشش کی ہے-

گزشتہ دو دنوں سے وپلب اور حکومت کے نمائندوں کے بیچ متعدد دور کی بات چیت کے بعد آج دونوں فریقوں کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط ہوئے- اس معاہدے کی روح سے وپلب نے تمام ہتھیاروں کو حکومت کو دینا ہے جبکہ بدلے میں حکومت جیل میں بند وپلب کے حامیوں کو رہا کرنے کی پابند ہوگی۔