اجیت ڈوبھال روس میں:باہمی تعلقات کے ساتھ افغانستان، دہشت گردی پر ہوگی بات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
 اجیت ڈوبھال روس میں:باہمی تعلقات کے ساتھ افغانستان، دہشت گردی پرہوگی بات
اجیت ڈوبھال روس میں:باہمی تعلقات کے ساتھ افغانستان، دہشت گردی پرہوگی بات

 


نئی دہلی: ہندوستان اور روس کے درمیان مضبوط سفارتی اور سیاسی تعلقات کے پس منظر میں ہندوستان نے خطے میں بہتر تال میل اور سیکورٹی  کے لیے اپنی مہم چھیڑ رکھی ہے۔ اسی سلسلے میں ہندوستان علاقائی اور عالمی مسائل پر روس کے ساتھ اپنی سفارتی سرگرمیوں میں اضافہ کررہا ہے ۔ہندوستان کے قومی سلامتی مشیر  اجیت ڈوبھال نے دو طرفہ تعلقات میں پیشرفت اور حالیہ پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منگل کو ماسکو کا غیر اعلانیہ دورہ کیا۔

افغانستان، انسداد دہشت گردی، دفاع اور یوکرین کے تنازع کے بعد خوراک اور توانائی کی سلامتی علاقائی اور عالمی مسائل میں شامل ہیں، ڈوبھال اپنے 2 روزہ دورے کے دوران روسی حکام، بشمول ان کے ہم منصب نکولائی پیٹروشیف، کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کریں گے اور ان معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے-

ماسکو سے اگرچہ اس دورے کی کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی یہ دورہ ممالک کے درمیان "اسٹریٹجک دو طرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل" پر باقاعدہ بات چیت کے فریم ورک میں ہے۔ مغرب کی طرف سے روس سے خام درآمد نہ بڑھانے کے دباؤ کے باوجود، گزشتہ چند مہینوں میں ہندوستان کی تیل اور کھاد دونوں کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، روس جون میں سعودی عرب کو پیچھے چھوڑ کر ہندوستان کو خام تیل فراہم کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان کی تیل کی خریداری اس کی توانائی کی حفاظت کی ضروریات کے مطابق ہوگی۔

این ایس اے اپنی ملاقاتوں میں انسداد دہشت گردی کے تعاون پر توجہ مرکوز کرہیںیں گے خاص طور پر افغانستان کے تناظر میںبات چیت ہوگی۔ ڈو بھال کے اس ہفتے جمعرات اور جمعہ کو ازبکستان میں ایس سی او کے رکن ممالک کے اعلیٰ سیکورٹی حکام کی میٹنگ میں بھی شرکت کرنے کا امکان ہے جہاں ایک بار پھر افغانستان کی صورتحال ایجنڈے پر حاوی ہونے کا امکان ہے۔

انسانی ہمدردی کے مسائل پر کابل میں حکومت کے ساتھ کام کرنے اور کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے باوجود، ہندوستان کو پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں کے ساتھ طالبان کے روابط پر تشویش ہے۔ یہاں کے سرکاری ذرائع نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ گروپ طالبان کی حکومت افغانستان میں دہشت گردی کے کیمپ چلا رہے ہیں۔

این ایس اےکے ایس سی اواجلاس میں سلامتی سے متعلق امور کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی جس پر ایس سی اوممالک کے رہنما اگلے ماہ سمرقند میں ہونے والے آئندہ سربراہی اجلاس میں توجہ مرکوز کریں گے۔ ذاتی طور پر شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے امکان کو ابھی تک مسترد نہیں کیا گیا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ جسمانی طور پر آمنے سامنے ہوں گے – چین کے ساتھ جاری سرحدی تعطل کے بعد پہلی بار۔ مئی 2020 میں دیکھا - اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف بھی۔