نیوزی لینڈ: مسجد پر حملے کے دوسال۔ جیسنڈا آرڈرن کی مسلمانوں کی حمایت کا اعلان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-03-2021
 نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن

 

 

 نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرائسٹ چرچ مساجد میں حملوں کو دو سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ یادگاری تقریب میں کہا ہے کہ ملک کا یہ فرض ہے کہ وہ مسلم برادری کی حمایت کرے۔ 15 مارچ 2019 کو بھاری ہتھیاروں سے لیس مسلح شخص کی جانب سے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 51 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ سخت سیکیورٹی میں منعقد ہونے والی اس یادگاری تقریب میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔تقریب میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے نام پکارے گئے جبکہ حملے کے بعد فوری مدد کے لیے پہنچنے والے پولیس اور طبی عملے کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم، جن کی حملے میں زندہ بچ جانے والوں اور فائرنگ سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کی جس کی وسیع پیمانے پر تعریف ہوئی اور جنہوں نے ملک میں آتشیں اسلحہ کنٹرول کو مزید سخت کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے، کہا کہ کوئی بھی الفاظ ان زخموں کو بھر نہیں سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'دہشت گردی کے اس واقعے میں مرد، خواتین اور بچوں کو ہم سے چھین لیا گیا، الفاظ اس خوف کو ختم نہیں کر سکتے جو مسلم برادری کے دل میں بیٹھ گیا ہے'۔ جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اس واقعے سے خود کو ایک متحد قوم بنانا چاہیے، ایسی قوم جو ہماری تنوع پر فخر اور اسے قبول کرتی ہو اور وقت آنے پر اس کا مضبوطی سے دفاع کر سکے'۔ عدالت نے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، ساتھ ہی واضح کیا تھا کہ دہشت گرد کو سنائی گئی عمر قید کی سزا کی کوئی مدت نہیں، دوسری معنوں میں اسے مرتے دم تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔