فلسطینی ریاست نہیں بننے دیں گے: نیتن یاہو

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 12-09-2025
فلسطینی ریاست نہیں بننے دیں گے: نیتن یاہو
فلسطینی ریاست نہیں بننے دیں گے: نیتن یاہو

 



یروشلم: اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کے مطابق اسرائیل کی سلامتی اور بقا اولین ترجیح ہے اور وہ کسی ایسے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جو اسرائیل کے وجود یا سکیورٹی کے لیے خطرہ بنے۔

نیتن یاہو نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل دہشت گردی کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا اور کسی بھی عالمی دباؤ کے تحت اپنی پالیسی میں تبدیلی نہیں کرے گا۔

فلسطینی قیادت کا ردعمل
فلسطینی اتھارٹی نے نیتن یاہو کے بیان کو "بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی" قرار دیا ہے۔ فلسطینی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ حماس کے ترجمان نے بھی کہا کہ اسرائیل کے ایسے بیانات اس کے "قبضے اور جارحیت" کو مزید واضح کرتے ہیں۔

بین الاقوامی ردعمل
اقوامِ متحدہ نے ایک بار پھر دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے ناگزیر ہے۔ یورپی یونین اور کئی عرب ممالک نے بھی نیتن یاہو کے مؤقف پر تنقید کی اور کہا کہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو دبانا بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔

امریکہ نے اگرچہ براہِ راست نیتن یاہو کے بیان پر تبصرہ نہیں کیا، تاہم ایک بار پھر کہا ہے کہ واشنگٹن دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہیے

منگل کو دوحہ میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم چھ افراد جان سے گئے، جس نے مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر کے ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ اسرائیلی اقدام قطر اور مصر کی ثالثی میں جاری ان مذاکرات کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے جن کا مقصد غزہ میں قیدیوں کی رہائی تھا۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ اسرائیل کا یہ حملہ ’مذاکرات کی کوششوں کو پٹری سے اتارنے‘ کے مترادف ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتن یاہو اور ان کے حامی ’کسی معاہدے پر پہنچنے سے انکار کرتے ہیں۔‘ حماس کا کہنا ہے کہ دوحہ پر ہونے والے اس حملے میں اس کے سینیئر رہنما محفوظ رہے۔ تاہم پانچ نچلے درجے کے ارکان جان سے گئے۔