واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے درمیان پیر کی رات واشنگٹن ڈی سی کے وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اس موقع پر نیتن یاہو نے نوبل امن انعام کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی کا اعلان کیا اور انہیں نامزدگی کا باقاعدہ خط بھی دیا۔ پریس کے سامنے نیتن یاہو نے ٹرمپ کی 'امن کوششوں' کی تعریف کی
اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ 'اسرائیل کے ارد گرد بہت سے ممالک سے ہمیں اچھا تعاون ہے، کچھ اچھا ضرور ہوگا۔'
نیتن یاہو نے ٹرمپ کی تعریف
میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے ٹرمپ کی خوب تعریف کی۔ انہوں نے کہا، 'میں نہ صرف اسرائیلیوں بلکہ یہودی برادری اور دنیا بھر کے لاکھوں مداحوں کی جانب سے آپ کی قیادت کے لیے اپنی تعریف اور احترام کا اظہار کرتا ہوں۔ آپ نے نہ صرف آزاد دنیا کی قیادت کی بلکہ انصاف کے حق میں اور امن و سلامتی کے لیے مضبوط قدم بھی اٹھائے
نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ کی ٹیم اور اسرائیلی ٹیم بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں اور مل کر نئے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کے ابراہم معاہدے کی بھی تعریف کی جو کہ کئی عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے لیے ایک تاریخی اقدام تھا
فلسطینیوں کی نقل مکانی کے منصوبے پر تبادلہ خیال میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کو جیل نہیں بلکہ کھلی جگہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اگر لوگ رہنا چاہتے ہیں تو وہ رہ سکتے ہیں، لیکن جو لوگ جانا چاہتے ہیں انہیں ایک آپشن دیا جانا چاہیے۔' اس کے لیے امریکا اور اسرائیل مل کر ایسے ممالک کی تلاش میں ہیں جو فلسطینیوں کو 'بہتر مستقبل' دینے کا ارادہ پہلے ہی ظاہر کر چکے ہیںانہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ ممالک تک قریبی رسائی مل رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل فروری میں نیتن یاہو کے دورہ امریکہ کے دوران ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گا اور وہاں کے لوگوں کو دوسرے ممالک میں بھیج دیا جائے گا۔
نجی رات کا کھانا، کیمروں سے دور ملاقات
اس بار نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات انتہائی نجی تھی۔ کوئی لائیو کوریج نہیں ہوتی تھی اور نہ ہی کیمروں کے سامنے لمبی گفتگو ہوتی تھی، جو عموماً ان ملاقاتوں کا حصہ ہوتی تھیں۔ اس ملاقات کو 'نجی عشائیہ' قرار دیا گیا ہے۔ دوپہر میں نیتن یاہو نے ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے مشیر اسٹیو وٹ کوف اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی اہم بات چیت کی۔ ان ملاقاتوں کی تفصیلات عام نہیں کی گئی ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی کی امیدیں پھر سے زندہ
ٹرمپ نے پریس کو بتایا کہ وہ غزہ میں جلد جنگ بندی کی امید رکھتے ہیں۔ یہ دعویٰ اس نے پہلے بھی کیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔ اب ایک بار پھر امید ظاہر کی گئی ہے۔ سٹیو وٹ کوف اس ہفتے دوحہ کے دورے پر جا رہے ہیں۔ دریں اثنا نیتن یاہو جمعرات تک واشنگٹن میں قیام کریں گے اور امریکی قانون سازوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ اس بار دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت سنجیدہ اور تزویراتی سمت میں ہو رہی ہے، جس میں غزہ کے تنازع کو حل کرنے کی کوششیں ایک بار پھر تیز ہو گئی ہیں