ممبئی حملہ کے ملزم تہور رانا نے امریکی عدالت میں حبس بے جا کی درخواست دائر کی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-06-2023
ممبئی حملہ کے ملزم تہور رانا نے امریکی عدالت میں حبس بے جا کی درخواست دائر کی
ممبئی حملہ کے ملزم تہور رانا نے امریکی عدالت میں حبس بے جا کی درخواست دائر کی

 

واشنگٹن: پاکستانی نژاد کینیڈین تاجر تہور حسین رانا نے امریکی عدالت کے حالیہ حکم نامے کو چیلنج کرتے ہوئے ایک ہیبیس کارپس پٹیشن دائر کی ہے جس کا سبب اس کی ہندوستان کو حوالگی کی راہ ہموار کرنا ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ سینٹرل ڈسٹرکٹ آف کیلیفورنیا نے 26/11 ممبئی حملے کے ملزم رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کی منظوری دی تھی۔

رانا پر 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے، جس کے لیے اس کے خلاف ہندوستان میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ تہور حسین رانا (62) نے اپنے وکیل کے ذریعے حبس بیجا رٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے حکومت ہند کو، اپنی حوالگی کے خلاف چیلنج کیا ہے۔ اس کے وکیل نے دلیل دی کہ رانا کی حوالگی سے دو طرح سے امریکہ ۔ہند حوالگی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔

اہم بات یہ ہے کہ 10 جون 2020 کو ہندوستان نے حوالگی کے لیے رانا کی عارضی گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے رانا کی حوالگی کی حمایت اور منظوری دی۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ رانا اس وقت لاس اینجلس کے میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں بند ہے۔

ہندوستان میں، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کے ذریعہ 26 نومبر 2008 کے ممبئی حملوں میں رانا کے کردار کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ان حملوں کے دوران اجمل قصاب نامی ایک دہشت گرد زندہ پکڑا گیا تھا جسے 21 نومبر 2012 کو ہندوستان میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ باقی دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے حملوں کے دوران مارے گئے۔ ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں چھ امریکی شہریوں سمیت کل 166 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔