کٹھمنڈو: نیپال سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما نرمل پُرجا نے دنیا کے مہلک ترین پہاڑوں میں شمار ہونے والے نانگا پربت کو سر کر کے کوہ پیمائی کی تاریخ میں ایک نیا سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ 8,126 میٹر بلند اس برف پوش چوٹی کو سر کرنے کے ساتھ ہی پُرجا وہ پہلے انسان بن گئے ہیں جنہوں نے 8 ہزار میٹر سے بلند پہاڑوں کو 50 بار سر کیا۔
نانگا پربت کو سر کرنے کے بعد جاری بیان میں نرمل پُرجا نے اعتراف کیا کہ یہ مہم ان کی زندگی کی سب سے زیادہ خطرناک چڑھائی تھی۔ دورانِ سفر مجھے شدید برفانی طوفان، تیز ہواؤں، برفانی تودوں اور گرتے پتھروں جیسے مہلک خطرات کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہر قدم، ہر لمحہ ایک نئی آزمائش تھی، لیکن حوصلہ، تیاری اور تجربے نے انہیں کامیابی سے ہمکنار کیا۔
نرمل پُرجا کی 50 میں سے 22 چوٹیاں ایسی ہیں جو انہوں نے بغیر اضافی آکسیجن کے سر کیں، جو بذاتِ خود ایک الگ عالمی ریکارڈ ہے۔ بغیر آکسیجن کے بلند پہاڑوں کو سر کرنا انتہائی خطرناک اور صرف چند گنے چنے کوہ پیماؤں کا ہی کارنامہ رہا ہے۔
نرمل پُرجا کو ان کی خدمات اور کارناموں کے اعتراف میں برطانوی شاہی اعزاز "ایم بی ای" (Member of the Order of the British Empire) بھی مل چکا ہے۔ وہ برطانوی اسپیشل فورسز اور گورکھا رجمنٹ میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اپنی تازہ ترین کامیابی کے موقع پر انہوں نے نیپال اور برطانیہ کے 200 سالہ دوستانہ تعلقات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے دونوں ممالک کے پرچم نانگا پربت کی چوٹی پر لہرائے۔
نرمل پُرجا 2019 میں اس وقت عالمی منظرنامے پر نمایاں ہوئے جب انہوں نے پروجیکٹ پاسیبل کے تحت صرف 6 ماہ اور 6 دن میں دنیا کی تمام 14 آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کر ڈالیں، جو اس سے پہلے دہائیوں میں بھی ممکن نہیں ہو سکا تھا۔ ان کے اس ناقابلِ یقین کارنامے کو نیٹ فلکس ڈاکیومنٹری "14 Peaks: Nothing Is Impossible" کے ذریعے دنیا بھر میں دکھایا گیا۔
نرمل پُرجا نہ صرف نیپال بلکہ پوری دنیا کے لیے کوہ پیمائی کی ہمت، حوصلے اور عزم کی علامت بن چکے ہیں۔ ان کا سفر اس بات کی گواہی ہے کہ اگر ارادہ مضبوط ہو، تو دنیا کا کوئی پہاڑ ناقابلِ تسخیر نہیں رہتا۔