لندن:خفیہ دفاعی دستاویزات بس اسٹاپ پر ملیں

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-06-2021
فائل فوٹو
فائل فوٹو

 

 

لندن :حیران نہ ہوں لیکن سچ ہے کہ خفیہ دفاعی دستاویزات بس اسٹاپ پر ملیں۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ اس کے خفیہ دفاعی دستاویزات انگلینڈ کے ایک بس سٹاپ پر کیسے پہنچ گئیں۔ ان دستاویزات میں اس جنگی جہاز کی نقل و حرکت کا خاکہ پیش کیا گیا تھا جس کی وجہ سے روس نے کرائمیا ساحل سے دور انتباہی گولیاں چلائی تھیں۔

برطانیہ کی وزارت دفاع کے مطابق اس کے ایک ملازم نے بتایا تھا کہ گذشتہ ہفتے وہ دستاویزات کھو گئی تھیں جس کے بعد تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔

 شمالی آئرلینڈ کے وزیر برانڈن لیوس نے اتوار کو سکائی نیوز کو بتایا کہ ’ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ اس کے بارے میں بروقت اطلاع دی گئی تھی اور اندرونی طور پر تفتیش جاری ہے۔

‘  ایک نامعلوم شخص نے بی بی سی کو اطلاع دی تھی کہ اسے 50 صفحات پر مشتمل خفیہ اطلاعات جنوبی لندن کے علاقے کینٹ کے بس سٹاپ کے عقب سے ملی ہیں۔

 بی بی سی کے مطابق ان صفحات میں روس کے ممکنہ رد عمل کے بارے میں بات کی گئی تھی جو برطانیہ کے ایچ ایم ایس ڈفینڈر کے کرائمیا کے ساحل کے قریب یوکرائن کے پانیوں سے گزرنے پر آ سکتا تھا۔

 روس کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کو بحیرہ اسود میں نیوی کے جہاز پر انتباہی گولیاں چلائی تھیں جو کہ اس کے خیال میں اس کی سمندری حدود کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔

 برطانیہ کا کہنا ہے کہ ’وہ یوکرین کی سمندری حدود سے بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے معصومیت سے اپنے راستے جا رہا تھا۔‘

 ماسکو کے مطابق وہ حادثہ کرائمیا میں کیپ فاؤلینٹ کے ساحل کے قریب پیش آیا جسے روس نے 2014 میں یوکرائن سے حاصل کرکے اپنے ساتھ ملا لیا تھا۔ روس کے اس عمل کو بین الاقوامی برادری کی اکثریت تسلیم نہیں کرتی ہے۔