لبنان کا معاشی بحران،قیدی بھوکے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-03-2021
لبنان میں غربت کی شکار جیلوں کے  قیدیوں کی ناگفتہ بہ ہے
لبنان میں غربت کی شکار جیلوں کے قیدیوں کی ناگفتہ بہ ہے

 

 

بیروت

لبنان میں غربت کی شکار جیلوں کو قیدیوں کی حد سے زیادہ تعداد اور بھوک کے بحران کے بدترین ہونے کی صورت میں فسادات اور بڑے پیمانے پر بدامنی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 قیدیوں کی نمائندہ اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لبنان کے معاشی بحران کی وجہ سے کئی ریاستی ادارے تباہی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ بھوک اور اس کے ساتھ غذائی قلت اور حفظان صحت سے وابستہ بیماریاں، لبنانی جیلوں میں بڑھتا ہوا مسئلہ ہیں۔ خاص طور پر غریب علاقوں میں جہاں بہت سارے قیدیوں کا خوراک اور طبی امداد کے لیے اپنے خاندانوں پر انحصار ہے۔

وکلا تنیظیم کی جیل کمیٹی کے نمائندے اور وکیل محمد سبلہ نے پارلیمان کی انسانی حقوق کی کمیٹی کو بتایا ہے کہ ’بھوک رومية جیل میں داخل ہو گئی ہے۔‘ رومية جو ملک کی مرکزی جیل ہے باقی جیلوں کی نسبت بہتر سمجھی جاتی ہے۔ محمد سبلہ نے  کہا کہ ’جیل کا باورچی خانہ کسی بیرونی مدد کے بغیر تقریباً 800 قیدیوں کو کھانا فراہم کرتا ہے۔ جبکہ باقی کے قیدی جیل کے سٹور سے کھانا خریدنے کے لیے اپنے خاندان والوں سے رقم حاصل کرتے ہیں۔‘