قندھار:طالبان ۔افغان فوج جنگ، ہندوستانی سفارت کاروں کی وطن واپسی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-07-2021
قندھار ایئرپورٹ
قندھار ایئرپورٹ

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

افغانستان میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان ٹکراو اب خوفناک جنگ کی شکل اختیار کرچکا ہے،ملک کے مختلف شہروں میں گھمسان جاری ہے۔جس کے سبب قندھارمیں ہندوستانی قونصل خانہ سے سفارت کاروں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ ایک خصوصی جہاز سفارت کاروں کو قندھار سے واپس لے آیا ہے ۔لیکن سفارت خانہ کو بند نہیں کیا گیا ہے۔ حکومت نے اس کی وضاحت کی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان افغانستان میں سیکیورٹی صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے جب کہ قندھار میں جاری شدید لڑائی کے باعث سفارتی عملہ کو واپس بلالیا گیا ہے۔

تاہم سفارت خانہ بند نہیں کیا جارہا۔ وزارت خارجہ کی ترجمان کے مطابق بھارتی حکومت افغانستان میں پر امن، خودمختار اور جمہوری حکومت کی حامی ہے، سفارتکاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ عارضی اقدام ہے جو سیکیورٹی صورتحال میں استحکام آنے تک لیا گیا ہے۔تاہم سفارتخانہ میں مقامی عملہ موجود رہے گا۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق کا کہنا ہے کہ تقریباً 50 کے قریب سفارتکاروں اور دیگر عملہ کو قندھار میں جاری طالبان اور مقامی فورسز کے درمیان شدید لڑائی کے باعث فوری طور پر بھارتی فضائیہ کے خصوصی طیارے میں دہلی لایا گیا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں واضح کیا کہ قندھار میں ہندوستان کے قونصل خانے میں تعینات ہندوستانی ملازمین کو افغانستان میں سرکاری سکیورٹی فورسز اور طالبان کے مابین شدید تشدد کے دوران عارضی طور پر واپس بلا لیا گیا ہے، اور مقامی عملہ کے ذریعہ مشن کام کررہاہے۔

باگچی نے مزید کہا ”ہندوستان افغانستان میں تیزی سے بدلتے سیکورٹی حالات پر باریکی سے نظر رکھے ہوا ہے۔ ہمارے ملازمین کی حفاظت سب سے اوپرہے۔ قندھار میں ہندوستانی قونصل خانہ بند نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم قندھار کے قریب شدید لڑائی کی وجہ سے ہندوستانی ملازمین کو فی الحال واپس بلایا گیا ہے۔“

انہوں نے کہا ”میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ حالات مستحکم ہونے تک یہ ایک مکمل طور پر عارضی اقدام ہے۔ ہندوستانی مشن مقامی عملہ کے توسط سے چلایا جارہا ہے۔ ویزا اور قونصلر خدمات کابل میں سفارتخانے کے ذریعہ فراہم کی جارہی ہیں۔“

ترجمان نے کہا کہ افغانستان کا ایک اہم شراکت دار کی حیثیت سے ہندوستان ایک پرامن ، خودمختار اور جمہوری افغانستان کے لئے پرعزم ہے۔

ہندوستان نے کہا ہے کہ "قندھار شہر کے قریب شدید لڑائی" کے پیش نظر افغانستان کے قندھار میں قونصل خانے میں موجود 50 کے قریب سفارت کاروں اور عملے کے دیگر ارکان کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب طالبان نے ملک پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی کیونکہ امریکہ نے تقریبا دو دہائیوں کے بعد اپنی افواج کا انخلا کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ قونصل خانے پر موجود اہلکاروں کو گذشتہ شام ائیر فورس کے خصوصی طیاروں کے ذریعے دہلی روانہ کیا گیا تھا جس سے پاکستان فضائیہ کو نظر انداز کیا گیا ۔

ہندوستان افغانستان میں سلامتی کی ابترتی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے اہلکاروں کی حفاظت اور حفاظت اہمیت کا حامل ہے۔اس سے قبل ، وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہندوستان افغانستان میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور ہندوستانی شہریوں کی حفاظت اور سلامتی پر اس کے مضمرات پر محتاط نگرانی کر رہا ہے۔

ہندوستانی سفارتخانے نے افغانستان میں آنے والے ، قیام اور کام کرنے والے تمام ہندوستانیوں سے کہا ہے کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں اور ملک میں ہر قسم کے غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔