کابل: افغانستان میں بہت کچھ بدل گیا یا پھر کہہ سکتے ہیں کہ سب کچھ بدل گیا۔مگر سب سے زیادہ جس بات نے دنیا کو چوکنا دیا ہے وہ طالبان کا بدلتا انداز اور مزاج ہے۔
جس کا ایک اور نمونہ کل ملا جب کابل کے ایک امام باڑے میں طالبان کی سیاسی قیادت نے دورہ کیا اور محرم کی مجلس میں شرکت کی ۔افغانستان کی مذہبی سیاست میں یہ ایک بڑی تبدیلی مانی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ محرم الحرام کا مہینہ جاری ہے اور افغانستان میں آئندہ جمعہ کو ’یوم عاشورہ‘ کو طالبان کا پہلا سیاسی امتحان مانا جارہا ہے۔
Copied @MirArshidHussa5 @syedzaighum110 @Elizabe67436885 @Masratzahra @syedhadimoosavi pic.twitter.com/xY926X0oef
— 🇵🇸𝐀𝐈𝐉𝐀𝐙 𝐇𝐔𝐒𝐒𝐀𝐈𝐍🇵🇸 (@Aijaz_hussain70) August 17, 2021
طالبان کے لیڈروں کا امام باڑے کا رخ کرنا اور شیعہ برادری کو اس بات کا یقین دلانا کہ محرم کے دوران کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوگا ایک بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا پرایک ویڈیو اورکچھ تصاویرگردش کررہی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طالبان رہنما ہزارہ محلے دشتِ برچی میں ہونے والی مجلس میں شریک ہوئے اور شیعہ برادری کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان کی موجودگی میں کابل میں محرم الحرام کے جلوس اور مجالس کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے۔کل کابل میں محرم کا جلوس بھی نکالا گیا۔ کسی نے اس میں کوئی رخنہ اندازی نہیں کی ۔
کابل میں محرم کی مجلس کے مناظر
— افغان اردو (@AfghanUrdu) August 16, 2021
طالبان نے آج کابل میں منعقد ہونے والی شیعہ کمیونٹی کی عاشورہ مجالس اور جلوسوں میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی pic.twitter.com/0xgVx6pisv
ایک ویڈیو میں طالبان کے ایک لیڈر کو شیعہ محفل کو خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ ایسے کچھ بیانات اور پوسٹر جاری کیے گئے ہیں کہ طالبان شیعوں کے خلاف ہیں۔
مگر میں آپ لوگوں سے ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایسا کچھ نہیں ۔ ہمارے نظریات داعش جیسے نہیں۔ ہم سب کا احترام کرتے ہیں ۔
وہ لیڈر مزید کہتا ہے کہ آپ شیعہ حضرات نہ صر پیغمبر اسلام کا احترام کرتے ہیں بلکہ صحابہ کو بھی مانتے ہیں ۔ خلفہ راشیدین کا بھی احترام کرتے ہیں۔ ہم سب کے مسائل کے حل کریں گے وہ خواہ شیعہ ہو یا سنی
دراصل بات صرف زبانی نہیں تھی کابل کی سڑکوں پر جس آزادی کے ساتھ محرم کا جلوس نکل رہا تھا وہ قابل دید تھا۔ ایک اہم نظارہ یہ تھا کہ کابل کی سڑکوں کے بجلی کے کھمبوں پر محرم کے پرچم لہرا رہے ہیں۔کہیں بھی ایسی حرکت نہیں ہوئی جو طالبان کے خلاف جائے۔
— Haidar Akarar (@HaidarAkarar) August 17, 2021