کابل : معید یوسف کی نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی سے ملاقات

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-01-2022
کابل : معید یوسف کی نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی سے ملاقات
کابل : معید یوسف کی نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی سے ملاقات

 

 

کابل : پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف اور ان کے وفد نے آج افغانستان پہنچنے کے بعد نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی سے ملاقات کی۔ افغان صدارتی محل میں ہونے والی اس ملاقات میں افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی، افغان وزیر صنعت و تجارت، اورچیمبر آف کامرس کے نمائندے بھی موجود تھے۔

فریقین نے تجارت، ٹرانزٹ اور علاقائی منصوبوں پر عمل در آمد کے شعبوں میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات اور رابطوں میں توسیع پر گفتگو کی۔ نائب وزیر اعظم افغانستان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو پڑوسی اور برادر اسلامی ممالک ہیں۔ ان کے درمیان تاریخی، مذہبی اور برادرانہ، کئی مشترکات ہیں، امید ہے یہ تعلق ہمیشہ کے لیے ایسے ہی قائم و دائم رہے گا۔

انہوں نے افغان مہاجرین کی میزبانی اور تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سمیت خطے کے ہر ملک کے ساتھ دو طرفہ احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں جس سے تجارت اور ٹرانزیٹ کے شعبوں میں توسیع ہو۔ افغان نائب وزیر اعظم نے اہم علاقائی منصوبوں کی جلد تکمیل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا امارت اسلامیہ افغانستان کی پالیسی واضح ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے اور سب سے یہی توقع رکھیں گے۔ افغان نائب وزیر اعظم نے پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ترغیب دی کہ وہ افغانستان میں انرجی،کان کنی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ معید یوسف نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان افغان عوام کے ساتھ ہے اورہر شعبے میں اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ اقتصادی رابطوں میں گہرائی کے بغیر خطے میں امن واستحکام نہیں آئے گا۔

ہمارے لیے تجارتی اور ٹرانزٹ کے شعبوں میں توسیع اہم ہے۔پاکستان کا دعوی ہے کہ لاقات میں طورخم اور چمن بارڈر پر افغان مسافروں، مریضوں اور تاجروں کے لیے سفری اور ٹرانزٹ کی سہولیات مہیا کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔ معید یوسف جو بین وزارتی رابطہ سیل برائے افغانستان (اے آئی سی سی) کے کنونیر بھی ہیں، نے جنگ زدہ ملک میں انسانی بحران کو روکنے کی کوششوں پر بات چیت سمیت دوسرے موضوعات پر بات چیت کے لیے پہلے 18-19 جنوری کو افغانستان کا دورہ کرنا تھا۔