کابل: پاکستان کے خلاف بڑا احتجاج،مظاہرین پر طالبان کی فائرنگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-09-2021
 سڑکوں پر پاکستان کے خلاف لگے نعرے
سڑکوں پر پاکستان کے خلاف لگے نعرے

 

 

کابل: افغانستان میں پاکستان کی مداخلت کے خلاف لوگوں کا غصہ بھڑک رہا ہے۔ کابل میں خواتین نے کل رات پاکستان کے خلاف شدید مظاہرہ ہوا جس کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ پاکستان مردہ باد کے نعرے لگائے۔ اسے طالبان کے مظالم اور پاکستان میں دراندازی کے خلاف مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اگرچہ خواتین گزشتہ کئی دنوں سے افغانستان کے مختلف شہروں میں اپنے حقوق کے لیے مظاہرے کر رہی ہیں لیکن کابل میں پہلی بار رات کے وقت مظاہرے ہوئے ہیں۔آج یہ مظاہرے پر تشدد ہوگئے جس کے بعد طالبان نے مظاہرین پر فائرنگ بھی کردی۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ طالبان نے پنجشیر کی جنگ جیت کر پورے افغانستان پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ طالبان نے پاکستان کی مدد سے یہ جنگ جیتی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے طالبان کے ساتھ پنجشیر میں مزاحمتی فورس کے خلاف جنگ کی ہے۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منگل کو ایک پاکستان مخالف مظاہرے کے دوران شرکا کو منتشر کرنے کے لیے طالبان کی جانب سے ہوائی فائرنگ کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ منگل کو 70 کے قریب افراد، جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں، کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے باہر جمع ہوئے۔ انہوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ افغانستان میں پاکستان کی مبینہ دخل اندازی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ 

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طالبان جنگجوؤں کو ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا۔

پاکستان پر افغان طالبان کے قریب ہونے کے الزامات لگتے آئے ہیں۔ گذشتہ ہفتے پاکستانی کی طاقتور انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ جنرل فیض حمید نے بھی کابل کا دورہ کیا اور کہا جا رہا ہے کہ ان کی طالبان رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

اس حوالے سے پاکستانی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ جنرل فیض حمید کے حالیہ دورہ افغانستان کا مقصد غیر رسمی فریم ورک بنانا تھا۔ 

فواد چوہدری نے افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرلینے والے افغان طالبان کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ وہ بزور طاقت نہیں آئے اور نہ ہی وہاں کوئی لڑائی ہوئی ہے۔

 گذشتہ ماہ طالبان کے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے ملک میں کچھ شہروں پر چھوٹے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں جو 20 سال پہلے والے سخت گیر طالبان کی واپسی پر خوف زدہ ہیں۔مزار شریف میں پیر کو خواتین کا ایک ایسا مظاہرہ ہوا، جبکہ گذشتہ ہفتے ہرات میں خواتین نے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کیا۔

#BREAKING: Anti-#Pakistan protest in #Kabul right now. Supporters of National Resistance Force have now in front of the Pakistani embassy protesting over drone strikes of #Pakistani against #NRF in #Panjshir that led to death of several of its key figures. pic.twitter.com/jbz9ZsHltn