نیویارک: وزیرِ خارجہ ایس۔ جئے شنکر نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر میکسیکو، قبرص اور بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ کئی دو طرفہ ملاقاتیں کیں اور عالمی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
سوشل میڈیا پر متعدد پوسٹوں میں اِن ملاقاتوں کی تفصیل بتاتے ہوئے جئے شنکر نے کہا کہ بدھ کو اُنہوں نے میکسیکو کے وزیرِ خارجہ جوان ریمون دے لا فوئنٹے سے ملاقات کی اور دونوں فریق دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے "حالیہ تبادلوں کو آگے بڑھانے اور ایک نیا خاکہ تیار کرنے" پر متفق ہوئے۔ اُنہوں نے قبرص کے وزیرِ خارجہ کانسٹنٹینوس کومبوس کے ساتھ بھی گفتگو کی۔
اس دوران دونوں رہنماؤں نے اس سال کے آغاز میں وزیرِ اعظم نریندر مودی کے جزیرہ نما ملک کے دورے کے بعد دو طرفہ تعلقات میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ جئے شنکر نے کہا، ’’یورپ کی پیش رفت پر اُن کے خیالات کی میں قدر کرتا ہوں۔ اقوامِ متحدہ کے متفقہ فریم ورک اور متعلقہ سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کے مطابق قبرص مسئلے کے جامع اور پائیدار حل کے لیے حمایت کی توثیق کی۔‘
‘ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جلد ہی کومبوس کا ہندوستان میں خیر مقدم کرنے کے منتظر ہیں۔ وزیرِ خارجہ نے بدھ کو یہاں منعقد ایف۔آئی۔پی۔آئی۔سی (ہندوستان-بحرالکاہل جزیرہ نما تعاون فورم) وزرائے خارجہ اجلاس (ایف۔ایم۔ایم) کے دوران کئی بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔
اُنہوں نے مارشل جزائر کے وزیرِ خارجہ کلانی کانیکو، تووالو کے وزیرِ خارجہ پاؤلسن پاناپا اور پلاؤ کے وزیرِ خارجہ گستاو آئتارو سے ملاقات کی، گرمجوشی سے گفتگو کی اور بحرالکاہل خطے کے ساتھ تعلقات کے لیے ہندوستان کے عزم کی توثیق کی۔ جئے شنکر نے سولومن جزائر کے وزیرِ خارجہ پیٹر شنیل آگووکا کے ساتھ بھی گفتگو کی اور ٹونگا کے وزیرِ اعظم ڈاکٹر آئساکے والو ایک سے بھی تبادلۂ خیال کیا۔ وزیرِ خارجہ 27 ستمبر کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔