غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 75 افراد ہلاک

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 18-05-2025
 غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 75 افراد ہلاک
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 75 افراد ہلاک

 



 دیئر البلح (غزہ پٹی) – ایسوسی ایٹڈ پریس

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں رات بھر اور اتوار کی صبح تک کم از کم 75 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں، جیسا کہ اسپتالوں اور طبی عملے نے تصدیق کی ہے۔ اسرائیل نے "جدعون کے رتھکے نام سے نئی فوجی کارروائی شروع کی ہے، جس کا مقصد مبینہ طور پر حماس پر دباؤ ڈالنا اور جنوبی غزہ میں مزید زمین پر قبضہ حاصل کرنا ہے۔

خان یونس اور جبالیہ پر شدید حملے

خان یونس کے ناصر اسپتال کے مطابق جنوبی غزہ میں مکانات اور عارضی خیموں پر فضائی حملوں میں 20 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد مارے گئے۔غزہ کی وزارتِ صحت اور شہری دفاع کے مطابق ایک اور حملے میں 10 افراد مارے گئے، جن میں 7 بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔ یہ تمام افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔

اسرائیلی فوج کی کوئی فوری وضاحت نہیں

رات بھر کے حملوں پر اسرائیلی فوج نے کوئی فوری بیان جاری نہیں کیا۔ تاہم، حکام کا کہنا ہے کہ یہ نئی مہم غزہ میں حماس کو شکست دینے اور فلسطینیوں کو جنوبی علاقوں کی طرف دھکیلنے کا حصہ ہے۔

جنگ بندی کی کوششیں اور تعطل

اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے کے دورے کے بعد کارروائی شروع کرے گا، تاکہ جنگ بندی کی کوششوں کو موقع دیا جا سکے۔ تاہم ٹرمپ اسرائیل کا دورہ کیے بغیر جمعے کو واپس روانہ ہو گئے، اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری مذاکرات بھی کسی پیش رفت کے بغیر تعطل کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔

53,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق

جنگ کی شروعات 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت ہوئی جب حماس کے زیر قیادت جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1,200 افراد ہلاک اور 251 کو اغوا کیا گیا۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا، جس میں اب تک غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 53,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

مختلف علاقوں میں تباہ کن حملے

  • شمالی غزہ: متعدد حملوں میں کم از کم 43 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 15 بچے اور 12 خواتین شامل تھیں۔
  • جبالیہ کیمپ: دو الگ حملوں میں 10 افراد جاں بحق، جن میں دو والدین اور ان کے تین بچے، جبکہ ایک والد اور اس کے چار بچے شامل تھے۔وسطی غزہ: تین مختلف حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک۔ دیئر البلح کے الاقصیٰ شہداء اسپتال کے مطابق زویدا ٹاؤن میں حملے میں سات افراد جاں بحق ہوئے، جن میں دو بچے اور چار خواتین شامل تھیں۔ناصر اسپتال کے مطابق، لائے گئے لاشوں کی حالت اتنی خستہ تھی کہ ان کی گنتی کرنا مشکل ہو گیا تھا۔

یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملہ

غزہ جنگ کے ساتھ ساتھ یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اتوار کی صبح ایک حوثی میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں سائرن بج اٹھے۔ حوثیوں کے مطابق، انہوں نے تل ابیب کے مرکزی ہوائی اڈے پر دو بیلسٹک میزائل فائر کیے، جن میں سے ایک ہائیپرسانک میزائل تھا۔

حوثی عسکری ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے دعویٰ کیا کہ اللہ کے فضل سے آپریشن کامیاب رہا، جس کی وجہ سے لاکھوں قابض صیہونی پناہ گاہوں کی طرف دوڑنے پر مجبور ہو گئے۔اسرائیل کو امریکا کے اس معاہدے سے خارج رکھا گیا ہے جس کے تحت یمن پر حملے روکنے کے بدلے حوثیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بحر احمر میں امریکی جہازوں پر حملے بند کریں۔ تاہم اسرائیل نے جمعہ کو یمن پر آٹھویں بار بمباری کی، جسے حوثیوں کے میزائل حملوں کا جواب قرار دیا گیا۔

مجموعی صورتحال

غزہ میں جاری جنگ نہ صرف فلسطینیوں کی زندگیاں تباہ کر رہی ہے بلکہ پورے خطے کو نئی محاذ آرائیوں کی طرف دھکیل رہی ہے۔ انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے، جبکہ سیاسی اور سفارتی کوششیں بارآور ہونے سے قاصر دکھائی دیتی ہیں۔اس وقت سب سے زیادہ متاثر ہونے والے عام فلسطینی شہری ہیں، جو نہ صرف بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں بلکہ خوراک، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔