فلسطینی صحافی کی آخری رسومات میں شریک افراد پر اسرائیلی فورسز کا دھاوا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-05-2022
فلسطینی صحافی کی آخری رسومات میں شریک افراد پر اسرائیلی فورسز کا دھاوا
فلسطینی صحافی کی آخری رسومات میں شریک افراد پر اسرائیلی فورسز کا دھاوا

 

 

اسرائیلی پولیس نے مشرقی بیت المقدس میں الجزیرہ کی رپورٹر شیرین ابو عاقلہ کی آخری رسومات میں شریک افراد پر دھاوا بول دیا جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔

پرانے شہر میں ادا کی جانے والی آخری رسومات میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تاہم تدفین کے موقع پر اسرائیلی پولیس نے شرکا کے خلاف کارروائی کی۔ اسرائیل اور فلسطین نے فلیسطینی نژاد امریکی صحافی کے قتل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا ہے۔ یورپین یونین نے صحافی کی آخری رسومات میں شریک افراد کے خلاف اسرائیلی فورسز کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیلی پولیس کی جانب سے طاقت کے غیر ضروری استعمال سے انہیں صدمہ پہنچا ہے۔‘

بیت المقدس حلال احمر نے کہا ہے کہ شیرین ابو عاقلہ کی آخری رسومات کے دوران 33 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چھ کو ہسپتال داخل کرانا پڑا۔ دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے کہا ہے انہوں نے چھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

 فلسطینی حکام نے ابو عاقلہ کی ہلاکت کو اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قتل قرار دیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی حکومت نے ابتدا میں کہا تھا کہ فلسطینیوں کی فائرنگ ابو عاقلہ کے قتل کی وجہ ہو سکتی ہے تاہم حکام نے یہ بھی کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے چلنے والی گولیوں سے ان کی ہلاکت کو خارج از امکان نہیں قرار دے سکتے۔ اسرائیلی فورسز نے جمعے کو کہا کہ فلسطینیوں کے ایک گروپ نے ہسپتال کے احاطے میں پتھراؤ شروع کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ’انہوں نے پولیس کو کارروائی کرنے پر مجبور کیا۔‘ تاہم اس حوالے سے فلسطینی حکام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

’ایک ابو عاقلہ کو ان فلسطینیوں نے گولی ماری جنہوں نے اسرائیلی فوجی گاڑیوں پر درجنوں گولیاں فائر کیں۔ جو کہ وہی سمت بنتی ہے جہاں ابو عاقلہ موجود تھیں۔‘ ’دوسری یہ کہ جیپ سے جوابی فائر کرنے والے اسرائیلی سپاہی نے حادثاتی طور پر انہیں مار دیا ہو۔‘ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ گاڑی ابو عاقلہ سے تقریباً دو سو میٹر دور تھی۔