اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے جاری، امریکہ، برطانیہ اور فرانس بچاو میں نہ آئیں - ایران
تہران :ایرانی میزائلوں نے اسرائیل بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنای، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ حملے اسرائیل کی جانب سے ایران پر جاری حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک کم از کم 78 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 320 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج ایران کے شہروں، فوجی مقامات اور جوہری تنصیبات پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیلی فوج کو توقع ہے کہ ایران آج رات بھی میزائل حملے کرے گا: رپورٹ
اسرائیلی آرمی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ ایران کی مسلح افواج آج رات اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کریں گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے جمعے کی رات کیے گئے جوابی حملوں کی طرز پر ہوں گے۔
کوئی بیچ میں نہ آئے
ایران نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو سخت تنبیہ کی ہے کہ اگر ان ممالک نے اسرائیل کے خلاف تہران کے حالیہ میزائل حملوں کو روکنے یا ناکام بنانے کی کوشش کی تو خطے میں موجود ان کے فوجی اڈے اور بحری جہاز ایرانی نشانے پر ہوں گے۔ایرانی سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعے کی رات اسرائیلی فضائی حملے میں تہران کے ایک رہائشی کمپلیکس پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 60 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی فوج کے اعلیٰ حکام نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حملے محض ایک ابتدائی کارروائی تھی اور آنے والے دنوں میں اس مہم میں شدت لائی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایران اب خطے میں موجود امریکی اڈوں کو بھی اپنے حملوں میں شامل کرے گا۔
فارس کے مطابق ایرانی عسکری قیادت نے عندیہ دیا ہے کہ گزشتہ شب کی محدود کارروائی کے باوجود یہ کشیدگی یہیں ختم نہیں ہوگی بلکہ ایران کے جوابی اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا اور یہ اقدامات جارح ممالک کے لیے سخت تکلیف دہ اور افسوسناک ثابت ہوں گے۔ایرانی فوجی ذرائع کے مطابق یہ ممکنہ جنگ اسرائیل کے زیر قبضہ تمام علاقوں تک پھیل سکتی ہے اور مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی تنصیبات بھی اس کی زد میں آ سکتی ہیں۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اگلی اطلاع تک ایران کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند کر دی ہے تاکہ شہریوں کی جان و مال کو محفوظ رکھا جا سکے۔دوسری جانب ایران نے ہفتے کی صبح اسرائیل پر تازہ میزائل حملے کیے، جن میں اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق کم از کم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
یروشلم کے مختلف علاقوں میں جمعے کی شب مسلسل دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ تل ابیب کے آسمان پر دھوئیں کے بادل چھا گئے، جس کی تصاویر اور ویڈیوز اسرائیلی میڈیا پر نشر کی گئیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ابتدائی حملوں میں ایران کے 78 شہری جاں بحق جبکہ 320 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ جمعے کی صبح اسرائیلی فضائیہ نے تہران میں کئی اہم جوہری مراکز کو نشانہ بنایا تھا اور اس کارروائی میں ایران کے دو اعلیٰ فوجی کمانڈر بھی ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا ایران کو سخت انتباہ: ’مزید حملے کی صورت میں تہران راکھ کا ڈھیر بن جائے
‘اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گالینٹ نے ایران کو واضح الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران نے اسرائیل پر مزید میزائل داغنے کی جرات کی تو ایران کے دارالحکومت تہران کو شدید تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ ایرانی قیادت اپنے شہریوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور ایسی صورت حال پیدا کر رہی ہے جس کے نتائج خاص طور پر تہران کے رہائشیوں کو بھگتنا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا: ’اگر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اسرائیل کی شہری آبادی کو نشانہ بناتے رہے تو ہم تہران کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیں گے۔‘
تہران اب محفوظ نہیں رہا: اسرائیلی فوج کا دعویٰ
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ ایران میں اس کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں مغربی ایران سے لے کر تہران تک اسے مکمل فضائی برتری حاصل ہو چکی ہے اور ایرانی دارالحکومت اب کسی طرح بھی محفوظ نہیں رہا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے گزشتہ رات 70 سے زائد جنگی طیاروں کی مدد سے تہران کے مختلف مقامات پر شدید بمباری کی، جس کے بعد وہاں کی فضائی حدود میں رکاوٹ باقی نہیں رہی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تہران سمیت مغربی ایران کے کئی اہم اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے اور اب ہماری فضائی کارروائی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔‘