تہران / مشرقِ وسطیٰ: ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے امریکہ اور اسرائیل کو سخت اور غیر معمولی انداز میں متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ ایرانی افواج نے کسی بھی ممکنہ امریکی یا اسرائیلی جارحیت کی صورت میں شدید ردعمل کی دھمکی دی ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ کے مطابق، جنرل اسٹاف نے ایک باضابطہ بیان میں کہا: ہم امریکہ اور صیہونی حکومت (اسرائیل) کو آخری وارننگ دیتے ہیں کہ وہ طاقتور ایران کے خلاف سازشیں اور اشتعال انگیز اقدامات بند کریں۔ بصورتِ دیگر، نتائج ان کی توقعات سے کہیں زیادہ شدید ہوں گے۔
بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ اگر دشمن نے کوئی غلطی کی تو ایسی مہلک اور حیران کن کارروائیاں کی جائیں گی، جو ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقتور اور فیصلہ کن ہوں گی۔ جنرل اسٹاف نے یہ واضح کیا کہ گزشتہ بارہ دن کی جنگ کے دوران جس "بڑے پیمانے کے آپریشن" کو روکنے پر مجبور ہونا پڑا تھا، اگر صورتحال دوبارہ ابھری تو ایسا صبر یا تحمل اب نہیں دکھایا جائے گا۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں بارہا خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کی تو وہ اس کے خلاف فوری اور ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔
اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام کو اپنے وجود کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، جبکہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرُامن مقاصد کے لیے ہے۔ ادھر امریکہ بھی بارہا ایران پر پابندیاں عائد کرتا رہا ہے اور خطے میں فوجی موجودگی کے ذریعے دباؤ بڑھاتا رہا ہے۔ اس تناظر میں ایران کی جانب سے یہ تازہ دھمکیاں دونوں ممالک کو ایک سنگین ٹکراؤ کی دہلیز پر لے آئی ہیں۔
عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ اور یورپی یونین، اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایران، اسرائیل اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کھلی جنگ میں بدل گئی تو نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی امن و سلامتی بھی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔
ایرانی جنرل اسٹاف کا یہ بیان بلاشبہ ایک سخت پیغام ہے، جس کا ہدف واضح طور پر واشنگٹن اور تل ابیب ہیں۔ ایران نے اپنے موقف میں لچک دکھانے کے بجائے سخت دفاعی حکمت عملی اپنانے کا عندیہ دیا ہے، اور اگر حالات قابو سے باہر نکلے، تو نئی حیران کن چیزیں عالمی منظرنامے کو تبدیل کر سکتی ہیں۔