بندر عباس میں کیمیکل دھماکے میں 28 ہلاک، 700 زخمی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-04-2025
ایران: بندرگاہ پر دھماکے میں اب تک 28 کی موت
ایران: بندرگاہ پر دھماکے میں اب تک 28 کی موت

 



تہران : ایران کی سب سے بڑی بندرگاہ، بندر عباس میں ہفتے کے روز ایک ہولناک دھماکہ ہوا، جس میں کیمیکل مواد کے پھٹنے کے نتیجے میں 28 افراد کی موت ہو گئی اور 700 سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ دھماکہ بندر عباس کے شاہد رجی علاقے میں ہوا، جہاں ایک بڑے کیمیکل دھماکے کے بعد آگ کی لپیٹ میں آ کر متعدد افراد جان سے گئے اور علاقے میں شدید تباہی ہوئی۔

دھماکے کا پس منظر:

یہ دھماکہ بندر عباس میں واقع ایک کیمیکل کنٹینر کے پھٹنے کی وجہ سے پیش آیا، جس کی تصدیق ایران کے کرائسس مینجمنٹ آرگنائزیشن کے ترجمان حسین ظفری نے کی۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکہ میں ملوث کیمیکل مواد کا ذخیرہ غیر محفوظ تھا، جس کی وجہ سے اس نوعیت کا بڑا حادثہ پیش آیا۔

ایران کی حکومت کا ردعمل:

ایرانی حکومت نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور صدر مسعود پزشکیاں نے وزیر داخلہ اسکندر مومنی کو جائے وقوعہ پر بھیجا ہے۔ وزیر داخلہ نے اس دھماکے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوراً امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور آگ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دھماکے کے اثرات اور علاقے میں ہنگامی صورتحال:

دھماکے کے بعد بندر عباس شہر میں سیاہ اور نارنجی رنگ کے دھوئیں کے بڑے بادل نظر آئے، جنہوں نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں ایک دفتر کی عمارت کی تباہی اور ملبہ بکھرا ہوا دکھایا گیا ہے، جہاں دروازے اکھڑ چکے تھے اور کاغذات ہر طرف پھیل گئے تھے۔

پاکستان کا ایران سے اظہار یکجہتی:

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر سے فون پر رابطہ کر کے اس سانحہ پر گہرے صدمے کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستان کی طرف سے ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ایران میں سکولوں اور دفاتر کی تعطیل:

ایران کے صوبہ ہرمزگان کے صدر مقام بندر عباس میں اتوار کو تمام سکولوں اور دفاتر کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تاکہ حکام اپنی تمام تر توجہ امدادی کارروائیوں پر مرکوز کر سکیں۔ئی نئی اطلاعات  

حادثے کے بعد، ایران کی کرائسس مینجمنٹ ٹیم نے بندر عباس کے کئی دوروں کا انتظام کیا تھا، اور ایک دن پہلے ہی علاقے میں ممکنہ خطرے کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا انتباہ جاری کیا گیاتھا