ہندوستان سے کہا گیا جاپوری ججیا بحران کو دور کرے: جے شنکر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-10-2022
 ہندوستان سے کہا گیا جاپوری ججیا بحران کو دور کرے: جے شنکر
ہندوستان سے کہا گیا جاپوری ججیا بحران کو دور کرے: جے شنکر

 

 

آکلینڈ: نیوزی لینڈ کے اپنے پہلے دورے پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے روس-یوکرین تنازعہ کو ابھی تک گرم قرار دیا اور یاد دلایا کہ ہندوستان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہجاپوری ججیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کی حفاظت کے معاملے پر روسیوں پر دباؤ ڈالے۔

جمعرات کو آکلینڈ کی کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے، جے شنکر نے کہا کہ جب میں اقوام متحدہ میں تھا، اس وقت سب سے بڑی تشویشجاپوری ججیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کی حفاظت تھی کیونکہ اس کے قریب ہی کچھ لڑائی ہو رہی تھی۔

 ہم سے اس معاملے پر روسیوں پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی گئی تھی جو ہم نے کی۔ مختلف مواقع پر دیگر خدشات بھی سامنے آئے ہیں، یا تو مختلف ممالک نے ہمارے ساتھ اٹھایا ہے یا اقوام متحدہ نے ہمارے ساتھ اٹھایا ہے۔

میرے خیال میں اس وقت جو کچھ بھی ہو۔ ہم کر سکتے ہیں، ہم کرنے کو تیار ہوں گے۔ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کا اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے اناج کے معاہدے پر اثر پڑ سکتا ہے جو اگست میں یوکرین اور روس کے درمیان طے پایا تھا۔

 کچھ مہینے پہلے، جب بحیرہ اسود کے ذریعے اناج نکالنے کے لیے یہ اقدام کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ، جو اس کوشش کی قیادت کر رہا تھا، روسیوں کے ساتھ ہمارے وزن میں دلچسپی رکھتا تھا۔

میرے پاس سوچنے کی اپنی وجوہات ہیں، یہ جاننے کے لیے کہ کہیں نہ کہیں، کہ ہمارے ان سے بات کرنے کا کچھ اثر ہوا اور یہ ہمارے پاس واپس آیا۔  تنازعہ کو  ابھی بھی گرم  قرار دیتے ہوئے، وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ ایسے ممالک کو نہیں دیکھتے جو ہندوستان کی پوزیشن کو نظر انداز کریں گے اور لوگ اسے اپنے فوری مفاد، ان کے تاریخی تجربات اور اپنی عدم تحفظ کے نقطہ نظر سے دیکھیں گے۔

یوکرین میں جنگ کے بارے میں ہندوستان کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے، جے شنکر نے کہا کہ یہ فطری ہے کہ مختلف ممالک، مختلف خطے تھوڑا مختلف ردعمل ظاہر کریں گے۔

بدھ کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنی حکومت کو یوکرین کےجاپوری ججیانیوکلر پاور پلانٹ کا کنٹرول سنبھالنے کا حکم دیا، جو کہ یورپ کا سب سے بڑا ہے، کیونکہ اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے خبردار کیا تھا کہ اس جگہ پر بجلی کی فراہمی  انتہائی نازک ہے۔

یہ پلانٹ جنوبی یوکرائنی علاقے میں واقع ہے جسےجاپوری ججیابھی کہا جاتا ہے، ان چار خطوں میں سے ایک ہے جسے صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز روس میں باضابطہ طور پر شامل کر لیا تھا جس کی کیف نے غیر قانونی زمین پر قبضے کی مذمت کی تھی۔