ہندوستان نے روسی تیل کی درآمد میں اضافہ کیا

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 12-12-2025
ہندوستان نے روسی تیل کی درآمد میں اضافہ کیا
ہندوستان نے روسی تیل کی درآمد میں اضافہ کیا

 



ماسکو: یورپی تھنک ٹینک سنٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر (CREA) کے مطابق، نومبر میں بھارت نے روس سے تیل کی درآمد میں 4 فیصد اضافہ کیا، اور یہ رقم پانچ ماہ کی بلند ترین سطح یعنی 2.6 ارب یورو تک پہنچ گئی۔ رپورٹ کے مطابق روس سے آنے والے اس خام تیل کا بڑا حصہ بھارتی ریفائنریز میں پراسیسنگ کے بعد آسٹریلیا سمیت کئی ممالک کو صاف شدہ ایندھن کے طور پر برآمد کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں بھارت، چین کے بعد روسی فوسل فیول کا دوسرا سب سے بڑا خریدار رہا۔ اکتوبر میں بھارت نے روسی تیل کی خریداری پر 2.5 ارب یورو خرچ کیے تھے۔ نومبر میں چین نے روسی خام تیل کی برآمدات کا 47 فیصد خریدا، اس کے بعد بھارت (38 فیصد)، ترکی (6 فیصد) اور یورپی یونین (6 فیصد) کا نمبر آیا۔

اس میں کہا گیا کہ دسمبر میں بھارت کی خریداری میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ امریکی آفس آف فارن ایسٹس کنٹرول (OFAC) کے پابندیوں کے نفاذ سے قبل لوڈ کیے گئے مال کی ترسیل پورے مہینے میں کی جائے گی۔ یاد رہے کہ 22 اکتوبر کو امریکہ نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ اور لکوئل پر پابندیاں عائد کیں۔

ان پابندیوں کی وجہ سے رائلائنس انڈسٹریز، ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن (HPCL)، HPCL-مٹٹل انرجی لمیٹڈ، اور منگلور ریفائنری اینڈ پیٹرو کیمیکل لمیٹڈ جیسی کمپنیوں نے عارضی طور پر درآمدات روک دی ہیں۔ تاہم، انڈین آئل کارپوریشن (IOC) جیسی سرکاری ریفائنریز روسی کمپنیوں سے تیل خریدنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ CREA کے مطابق، جہاں نجی ریفائنریز کی درآمدات میں معمولی کمی آئی، وہاں سرکاری ملکیت والی ریفائنریز نے نومبر میں روسی خام تیل کی مقدار میں ماہانہ بنیاد پر 22 فیصد اضافہ کیا۔

بھارت، جو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کنندہ ہے، فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک کی جانب سے ماسکو سے فاصلے اختیار کرنے کے بعد رعیتی روسی خام تیل کا سب سے بڑا خریدار بن کر ابھرا۔ روایتی طور پر مغربی ایشیا کے تیل پر انحصار کرنے والا بھارت، پابندیوں اور یورپی طلب میں کمی کی وجہ سے سستے داموں تیل کی دستیابی کے سبب روسی درآمدات میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔

اس طرح خام تیل کی کل درآمدات میں اس کا حصہ 1 فیصد سے کم سے بڑھ کر تقریباً 40 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ CREA نے کہا کہ نومبر میں بھارت اور ترکی میں واقع چھ ریفائنریز نے روسی خام تیل سے جزوی طور پر تیار شدہ 807 ملین یورو مالیت کے صاف شدہ تیل کی مصنوعات یورپی یونین (465 ملین یورو)، امریکہ (110 ملین یورو)، برطانیہ (51 ملین یورو)، آسٹریلیا (150 ملین یورو) اور کینیڈا (31 ملین یورو) کو برآمد کیا۔ ان مصنوعات میں سے تقریباً 301 ملین یورو مالیت کی مصنوعات روسی خام تیل سے تیار کی گئی تھیں۔

ان ریفائنریز کی جانب سے برآمد کردہ 297 ملین یورو مالیت کے تیل کی مصنوعات کا ہدف ابھی طے نہیں کیا گیا۔ پابندی لگانے والے ممالک کو برآمدات میں ماہانہ بنیاد پر 8 فیصد کمی دیکھنے کو ملی، جبکہ نومبر میں آسٹریلیا کو برآمدات (150 ملین یورو) میں 69 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ تمام مصنوعات بھارت کی جامناگر ریفائنری سے برآمد کی گئی ہیں۔