لاہور: پاکستان کی جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیٹے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ ثبوت پیش کرے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی زندہ ہیں۔ عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے جمعہ کی شام ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا: ہم عمران خان کے زندہ ہونے کا ثبوت مانگتے ہیں۔
سابق کرکٹر سے سیاست دان بننے والے 73 سالہ عمران خان کے بارے میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ان کا جیل میں قتل کر دیا گیا ہے، کیونکہ نہ تو ان کے خاندان کو، نہ وکیلوں کو اور نہ ہی پارٹی رہنماؤں کو گزشتہ ایک ماہ سے ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔ عمران خان دو سال سے زائد عرصے سے مختلف مقدمات میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ ان کی تین بہنیں، پی ٹی آئی کارکن اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کئی دنوں سے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیے ہوئے ہیں اور شہباز شریف حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ خان کے اہلِ خانہ کو ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
قاسم نے کہا: میرے والد کو 845 دنوں سے گرفتار کیا ہوا ہے۔ گزشتہ چھ ہفتوں سے انہیں موت کے قیدیوں کے حصے میں تنہائی میں رکھا گیا ہے، جہاں کوئی شفافیت نہیں ہے۔ عدالت کے واضح احکامات کے باوجود ان کی بہنوں کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ نہ کوئی فون کال ہوئی، نہ کوئی ملاقات، اور نہ ہی ان کے زندہ ہونے کا کوئی ثبوت ملا ہے۔ میں اور میرا بھائی، دونوں اپنے والد سے رابطے سے محروم ہیں۔
حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے قاسم نے کہا: یہ کوئی سیکیورٹی پروٹوکول نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا: بلکہ یہ میرے والد کی صورتحال کو چھپانے کا ایک دانستہ اقدام ہے، تاکہ ہمارا خاندان یہ نہ جان سکے کہ وہ محفوظ ہیں یا نہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اور اس کے ادارے میرے والد کی حفاظت اور اس غیر انسانی تنہائی کے ہر نتیجے کے مکمل طور پر قانونی، اخلاقی اور بین الاقوامی طور پر جوابدہ ہوں گے۔ قاسم نے بین الاقوامی برادری، عالمی انسانی حقوق کے اداروں اور ہر جمہوری آواز سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔
عمران خان کے بیٹے نے مطالبہ کیا: ہم ان کے زندہ ہونے کا ثبوت چاہتے ہیں، عدالت کے حکم کے مطابق رسائی دی جائے، اس غیر انسانی تنہائی کو ختم کیا جائے، اور پاکستان کے سب سے مقبول رہنما کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں جنہیں صرف سیاسی وجوہات کی بنا پر حراست میں رکھا گیا ہے۔ قاسم نے ایک ایسی پوسٹ بھی شیئر کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان کا وزن بہت کم ہو چکا ہے، انہیں نظر کی تکالیف ہیں، اور سست زہر دیے جانے کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پی ٹی آئی نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر عمران خان کی بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو ملک گیر احتجاج ہوگا۔ ان کی بہنوں نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر عمران خان کے ساتھ کچھ بھی ہوا تو اس میں ملوث افراد اور ان کے خاندانوں کو ملک و بیرونِ ملک کے پاکستانی ہرگز معاف نہیں کریں گے۔
جمعہ کے روز عمران خان کی بہن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی، جس میں اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور دیگر حکام کے خلاف عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ علینہ خان نے یہ درخواست خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی موجودگی میں دائر کی۔درخواست میں 24 مارچ کے ہائی کورٹ کے اس حکم کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں عدالت نے عمران خان کے لیے ہفتے میں دو بار ملاقاتوں کا شیڈول بحال کیا تھا۔