پشاور: پاکستان کے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمد شعیب آفریدی نے جمعہ کو الزام لگایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں بدسلوکی کی جا رہی ہے۔ آفریدی کے یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب جمعرات کے روز اڈیالہ جیل انتظامیہ نے انہیں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ شدید سردی کے باوجود عمران خان اور ان کی اہلیہ کو بنیادی ضروریات اور گرم کپڑے فراہم نہیں کیے جا رہے۔ آفریدی نے عمران خان کی بہنوں پر پانی کی توپوں کے استعمال کو “شرمناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اس “غیر منصفانہ اور غیر انسانی سلوک” کی سخت مذمت کرتی ہے۔
عمران خان (73) مختلف مقدمات میں اگست 2023 سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ آفریدی نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ حیرت انگیز بات ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود ایک منتخب وزیراعلیٰ کو اپنی پارٹی کے بانی رہنما سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مرکز میں پی ٹی آئی دوبارہ برسراقتدار آئی تو وفاقی اور پنجاب حکومتوں کی قیادت کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
اس سے قبل بدھ کی صبح، حکام نے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ یہ مظاہرین اس وقت سے دھرنے پر بیٹھے تھے جب عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔ مظاہرین میں خان کی بہنیں بھی شامل تھیں۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر خان اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنما بھی احتجاج میں شریک تھے۔