روس کے ساتھ معاملات کرنے والے ممالک پر ٹیرف عائد کرنا ایک 'اچھا خیال' ہے: زیلینسکی
نیویارک/ آواز دی وائس
یوکرین کے صدر وولو دیمیر زیلنسکی نے ہندوستان کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ روس کے ساتھ سودے کرنے والے ممالک پر ٹیرف لگانا ’’درست خیال‘‘ ہے۔ زیلنسکی نے اتوار کو اے بی سی نیوز کے پروگرام "دس ویک" میں نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ان ممالک پر ٹیرف لگانے کا خیال درست ہے جو روس کے ساتھ سودے جاری رکھے ہوئے ہیں... مجھے لگتا ہے کہ یہ صحیح سوچ ہے۔
زیلنسکی سے پوچھا گیا تھا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی، روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چین کے صدر شی جنپنگ کی تصویریں دیکھ کر پابندیاں لگانے کا ان کا منصوبہ الٹا پڑ گیا ہے؟
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستانی اشیاء پر ٹیرف دوگنا کرکے 50 فیصد کر دیا ہے، جس میں روسی خام تیل کی ہندوستان کی طرف سے خریداری پر 25 فیصد اضافی ٹیرف بھی شامل ہے۔
ہندوستان نے امریکی کارروائی کو ’’غیر منصفانہ اور غیر معقول‘‘ قرار دیا ہے۔
تیانجن میں ایس سی او اجلاس کے موقع پر پوتن کے ساتھ مودی کی ملاقات سے دو روز قبل، زیلنسکی نے 30 اگست کو ہندوستان کے وزیر اعظم کو فون کیا تھا۔ انہوں نے روس کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ملاقات کی اپنی بے تابی کا اظہار کیا اور کہا کہ جنگ کا خاتمہ فوری جنگ بندی سے ہونا چاہیے۔
فون پر بات چیت کے بعد، ہندوستان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مودی نے روس-یوکرین تنازع کے پرامن حل کے لیے ہندوستان کے "مضبوط اور یکساں مؤقف" اور جلد از جلد امن قائم کرنے کی کوششوں کی حمایت کو دہرا دیا۔