کتنے ہندوستانی غریبی سے باہر آئے؟ اقوام متحدہ نے جانکاری دی

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-07-2023
کتنے ہندوستانی غریبی سے باہر آئے؟ اقوام متحدہ نے جانکاری دی
کتنے ہندوستانی غریبی سے باہر آئے؟ اقوام متحدہ نے جانکاری دی

 



اقوام متحدہ: ہندوستان میں 2005-06 سے 2019-2021 کے دوران، صرف 15 سالوں میں 415 ملین لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ یہ اطلاع اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) اور آکسفورڈ یونیورسٹی آف آکسفورڈ پاورٹی اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ انیشیٹو (او پی ایچ آئی) کے ذریعہ جاری کردہ گلوبل ملٹی ڈائمینشنل پاورٹی انڈیکس (ایم پی آئی) کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک (ہںدوستان )نے غربت کا خاتمہ کیا ہے۔اس فرنٹ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان سمیت دنیا کے 25 ممالک نے گزشتہ 15 سالوں میں اپنی عالمی ایم پی آئی قدر کو کامیابی کے ساتھ نصف کر دیا ہے۔ یہ ان ممالک میں ہونے والی ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان ممالک میں کمبوڈیا، چین، کانگو، ہونڈوراس، ہندوستان، انڈونیشیا، مراکش، سربیا اور ویت نام شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان نے اپریل میں 142.86 کروڑ آبادی کے ساتھ آبادی کے لحاظ سے چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

اب ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے، "خاص طور پر ہندوستان نے غربت کے خاتمے کے محاذ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ صرف 15 سالوں میں 41.5 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غربت میں کمی ممکن ہے۔ کووڈ-19 کی وبا کے دوران جامع اعداد و شمار کی کمی کی وجہ سے، فوری امکانات کا اندازہ لگانا قدرے مشکل ہے۔

ہندوستان میں 2005-06 سے 2019-21 تک 41.5 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ 2005-06 میں ہندوستان میں تقریباً 645 ملین لوگ کثیر جہتی غربت میں تھے۔ 2015-16 میں یہ تعداد کم ہو کر 37 کروڑ اور 2019-21 میں کم ہو کر 23 کروڑ رہ گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں غذائیت کے اشارے کی بنیاد پر کثیر جہتی غربت اور محروم افراد کی تعداد 2005-06 میں 44.3 فیصد سے کم ہو کر 2019-21 میں 11.8 فیصد رہ گئی۔

اس عرصے کے دوران بچوں کی شرح اموات بھی 4.5 فیصد سے کم ہو کر 1.5 فیصد رہ گئی۔ رپورٹ کے مطابق غریب اور کھانا پکانے کے ایندھن سے محروم لوگوں کی تعداد 52.9 فیصد سے کم ہو کر 13.9 فیصد رہ گئی ہے۔ دوسری طرف، صفائی سے محروم لوگ 2005-06 میں 50.4 فیصد سے کم ہو کر 2019-21 میں 11.3 فیصد رہ گئے ہیں۔

پینے کے صاف پانی کے معیار پر نظر ڈالیں تو اس عرصے میں ایسے افراد کی تعداد 16.4 فیصد سے کم ہو کر 2.7 فیصد رہ گئی۔ ساتھ ہی اس عرصے میں بجلی سے محروم افراد کی تعداد 29 فیصد سے کم ہو کر 2.1 فیصد رہ گئی۔ مکانات سے محروم افراد کی تعداد بھی 44.9 فیصد سے کم ہو کر 13.6 فیصد رہ گئی ہے۔ سال 2023 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 110 ممالک میں 6.1 بلین افراد میں سے 1.1 بلین انتہائی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ سب صحارا افریقہ میں ایسے لوگوں کی تعداد 534 ملین اور جنوبی ایشیا میں 389 ملین ہے۔