ریاض
سعودی عرب میں حوثی باغیوں کی طرف سے حملے کی اطلاعات آ رہی ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ آئل ریفائنری پر کیا گیا ہے۔ ڈرون کے ذریعہ ہونے والے اس حملے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع ابھی تک نہیں ملی ہے۔
اطلاعات کے مطابق حوثی باغیوں نے یمن کے مغربی شہر ماریب میں بھی بڑی پیش قدمی کی ہے۔ریفائنری پر صبح سویرے حملہ کیا گیا جو سعودی توانائی کی تنصیبات پر رواں ماہ میں دوسرا بڑا حملہ ہے۔ سعودی وزارت توانائی نے بتایا ہے کہ ریاض آئل ریفائنری پر اس ڈرون حملے کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی جس پر قابو پا لیا گیا ۔
وزارت توانائی نے مزید کہا کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے اور تیل کی سپلائی میں کوئی خلل نہیں پڑا ہے۔ وزارت نے کہا کہ ڈرون حملے صرف مملکت پر نہیں بلکہ عالمی معیشت اور عالمی توانائی کی حفاظت پر حملے کے مترادف ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی پالیسی کے باعث امن مذاکرات تعطل کا شکار ہو گیۓ تھے جس کی بحالی کے لیے دباؤ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے - اس پس منظر میں اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسی مقصد کے تحت باغیوں نے سرحد پار حملے تیزکر دیئے ہیں۔
حملے کا شکار ہونے والی راس تنورا بندرگاہ دنیا کی سب سے بڑی تیل بندرگاہ میں سے ایک ہے ۔