یمن میں حوثی جنگجوؤں نے بحیرہ احمر میں موجود مال بردار جہاز ’میجک سیز‘ کو ڈرون اور تیز رفتار کشتیوں کے ذریعے نشانہ بنایا، جس کی ویڈیو بھی جاری کر دی گئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حوثی جنگجو جہاز کو خبردار کرتے ہیں، حملہ کرتے ہیں اور آخرکار وہ جہاز ڈوب جاتا ہے۔ تاہم اس ویڈیو کی آزاد ذرائع سے تصدیق ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔
یہ حملہ چھ جولائی کو کیا گیا، جبکہ ویڈیو آٹھ جولائی کو جاری کی گئی۔ یونانی کمپنی کے زیرانتظام چلنے والا یہ جہاز مبینہ طور پر اسرائیلی بندرگاہ اسدود پر گیا تھا، جسے حوثی اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بندرگاہوں پر پابندی کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔
This is how Yemen's Houthis sank the MAGIC SEAS ship.
— Clash Report (@clashreport) July 8, 2025
Drone strike, boarding, booby-trapping, and finally detonating the empty ship. pic.twitter.com/LT5UaVlp30
بحیرہ احمر ایک اہم آبی گزرگاہ ہے جہاں سے تیل اور دیگر اشیائے ضروریہ کی ترسیل ہوتی ہے۔ یہاں 2023 سے ایران نواز حوثیوں کی جانب سے جہازوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، جنہیں وہ فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
حوثیوں کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں ’میجک سیز‘ سے کی گئی ایمرجنسی مے ڈے کال، دھماکے اور جہاز کے غرق ہونے کے مناظر شامل ہیں۔
بحری سکیورٹی کمپنی ایمبری کے ڈائریکٹر جوشوا ہچنسن نے روئٹرز کو بتایا کہ ان کی کمپنی کا امدادی جہاز قریب ہی موجود تھا، جس نے تصدیق کی کہ ’میجک سیز‘ ڈوب گیا ہے۔ خوش قسمتی سے عملے کے تمام افراد کو ایک قریبی تجارتی جہاز نے بچا لیا، اور وہ پیر کے روز بحفاظت جبوتی پہنچ گئے۔
ادھر منگل کو بحیرہ احمر ہی میں ایک اور بحری جہاز ’ایٹرنٹی سی‘ پر حملہ ہوا، جس میں ڈرون اور تیز رفتار کشتیوں کا استعمال کیا گیا۔ اس حملے میں عملے کے چار افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ جون 2024 کے بعد یہ پہلا جان لیوا حملہ تھا، جس کے نتیجے میں اب تک خطے میں آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی انسٹیٹیوٹ برائے سٹریٹیجک سٹڈیز کے سینئر فیلو وولف-کرسچین پیس کے مطابق، "گزشتہ دسمبر کے بعد ہم نے کوئی بڑا حملہ نہیں دیکھا تھا، لیکن اب ایک بار پھر شدت کے ساتھ یہ حملے شروع ہو گئے ہیں۔"
حوثیوں نے تاحال ’ایٹرنٹی سی‘ پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
جہازوں پر ہونے والے ان حملوں کی عالمی برادری نے شدید مذمت کی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا:
"امریکہ بحیرہ احمر میں کارگو جہازوں ایم وی میجک سیز اور ایم وی ایٹرنٹی سی پر حوثیوں کے بلااشتعال دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، جن میں تین ملاح ہلاک، متعدد زخمی اور ایک جہاز مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ:
"ہم بحری آزادی اور تجارتی جہاز رانی کو حوثی دہشت گرد حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔ بین الاقوامی برادری کو بھی ان حملوں کی سختی سے مذمت کرنی چاہیے۔"
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک نے بھی ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پاسداری کرتے ہوئے فوراً حملے بند کرنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا، "ہم اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا شکار ہیں۔"
یورپی یونین نے بھی ان حملوں کو خطے کے امن، عالمی تجارت اور بحری نقل و حمل کی آزادی کے لیے براہِ راست خطرہ قرار دیا ہے، اور خبردار کیا ہے کہ اس صورتِ حال سے یمن میں پہلے سے جاری انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔