حج 2025 کا باضابطہ آغاز: منیٰ کی وادی حجاج کرام کی لبیک کی صداؤں سے گونج اٹھی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 05-06-2025
حج 2025 کا باضابطہ آغاز: منیٰ کی وادی حجاج کرام کی لبیک کی صداؤں سے گونج اٹھی،
حج 2025 کا باضابطہ آغاز: منیٰ کی وادی حجاج کرام کی لبیک کی صداؤں سے گونج اٹھی،

 



وادی منیٰ:حج 1446 ہجری، مطابق 2025 عیسوی، کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے اور دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں فرزندانِ توحید منیٰ کی خیمہ بستی میں قیام پذیر ہو چکے ہیں۔ یومِ ترویہ کے موقع پر خیموں کا شہر حجاج کے لبیک اللّٰہم لبیک کی صداؤں سے گونج اٹھا، جہاں وہ آج کا دن عبادت، ذکر اور نمازوں میں گزاریں گے۔رات کے آخری پہر حجاج کرام رکنِ اعظم یعنی وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات کی طرف روانہ ہوں گے۔

اس بار حج کا سیزن ’’یسر و طمأنينة‘‘ (آسانی اور اطمینان) کے سلوگن کے تحت منظم کیا گیا ہے تاکہ زائرین بغیر کسی دشواری کے اپنے مناسک با آسانی ادا کر سکیں۔ ۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مکہ مکرمہ میں اس سال تقریباً 14 لاکھ عازمین حج کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ ان میں 100 سے زائد ممالک سے آئے ہوئے زائرین شامل ہیں، جو منگل کے روز قافلوں کی صورت میں وادیٔ منیٰ پہنچنا شروع ہوئے۔ 

مناسک حج ایک نظر میں 

منیٰ میں قیام (8 ذی الحجہ)

عازمین بدھ، 8 ذی الحجہ کو سارا دن منیٰ میں قیام کیا، جہاں وہ پانچ وقت کی نمازیں ادا کی تھیں  رات کے وقت قافلے میدان عرفات کی طرف روانہ ہونا شروع ہوگیے ہیں

وقوف عرفات (9 ذی الحجہ)

حج کا سب سے اہم دن، یوم عرفہ، جمعرات کو ہوگا۔

عازمین میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے۔

غروب آفتاب کے بعد بغیر مغرب کی نماز پڑھے وہ مزدلفہ روانہ ہوں گے۔

مزدلفہ میں قیام

مزدلفہ میں عازمین مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے۔

شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں چنیں گے اور رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔

رمی، قربانی اور حلق (10 ذی الحجہ)

فجر کی نماز کے بعد عازمین منیٰ واپس آئیں گے۔

بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے (رمی جمرات)۔

قربانی کریں گے، حلق (بال منڈوانا) کریں گے اور احرام کھول دیں گے۔

ایامِ تشریق (11–12 ذی الحجہ)

عازمین 11 اور 12 ذی الحجہ کو جمرات کے تینوں ستونوں (بڑے، درمیانے، چھوٹے) کو کنکریاں ماریں گے۔

مناسک مکمل ہونے کے بعد عازمین کسی بھی وقت مکہ واپس جا کر طواف زیارت ادا کریں گے۔

طواف زیارت

طواف زیارت، حج کا واجب رکن ہے، جس میں خانہ کعبہ کے سات چکر لگانا اور صفا و مروہ کے درمیان سعی شامل ہے۔

اس طواف کی ادائیگی سے مناسک حج کا اختتام ہوتا ہے۔

انتظامات مثالی

متعدد حجاج کرام نے سعودی حکومت کے انتظامات کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ صرف سفرِ حج کے آغاز سے لے کر مکہ مکرمہ پہنچنے تک بلکہ خیمہ بستی منیٰ میں قیام کے تمام مراحل انتہائی نظم و ضبط اور سہولت سے مکمل ہوئے۔ایک حاجی نے کہا کہ پچھلے برس کے تجربے کے بعد ہمیں یقین تھا کہ اس بار بھی بہترین انتظامات دیکھنے کو ملیں گے، اور واقعی ہر چیز انتہائی منظم نظر آ رہی ہے۔

خیموں کا شہر منی کا رات  کا منظر


سکیورٹی اور نظم و ضبط پر سختی
منیٰ اور مشاعر مقدسہ جانے والے تمام راستوں پر سعودی حج سکیورٹی فورسز کی جانب سے سخت چیکنگ کا نظام قائم ہے۔ بغیر اجازت نامے کے کسی بھی فرد کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ سکیورٹی اہلکار جدید ڈیوائسز سے لیس ہیں، جن کے ذریعے وہ ہر فرد کے حج پرمٹ کی فوری تصدیق کرتے ہیں۔وزارتِ داخلہ نے پہلے ہی ’’لا حج بلا تصریح‘‘ یعنی بغیر اجازت نامے کے حج ممنوع ہے، کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد ازدحام پر قابو پانا اور صرف قانونی طریقے سے آنے والے حجاج کو مکمل سہولیات فراہم کرنا ہے۔آج کا دن عبادت و تیاری کا ہے، جبکہ کل کا دن حج کا سب سے اہم مرحلہ لے کر آئے گا—وقوف عرفہ۔ لاکھوں دلوں کی دھڑکنیں اب جبلِ رحمت کے دامن میں اللہ کے حضور جھکنے کو بیتاب ہیں۔