ہیٹی کے صدر جووینل موئز کو رات گئے نامعلوم مسلح افراد نے ان کی رہائش گاہ میں گھس کر قتل کیا ہے جب کہ ہیٹی کے عبوری وزیراعظم نے صدر کو قتل کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ہیٹی کے عبوری وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ 7 جولائی کی رات ایک بجے کے قریب نامعلوم افراد کا ایک گروپ صدر کے گھر میں داخل ہوا، اس گروپ میں کچھ افراد ہسپانوی زبان بول رہے تھے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ اس حملے میں خاتون اول بھی زخمی ہوئی ہیں جو اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں عبوری وزیراعظم کلوڈ جوزف نے خود کو ملک کا سربراہ قرار دیا ہے۔عبوری وزیراعظم نے صدر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر انسانی اور بربریت قرار دیا۔
صدارتی آفس سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 7 جولائی کی رات ایک بجے کے قریب نامعلوم افراد کے ایک گروپ نے صدر کے گھر میں داخل ہو کر ان کو قتل کر دیا ہے۔
پیشہ ور قاتل تھے
ہیٹی کے سفیر بوکی ایڈمنڈ کے مطابق انتہائی منظم طریقے سے حملہ کیا گیا ہے اور اس میں ملوث افراد ’پیشہ ور‘ قاتل تھے۔ حملے کی ویڈیو موجود ہے اور ان کے خیال میں وہ ’کرائے کے قاتل‘ تھے۔ خاتون اول مارٹین موئز بھی حملے میں زخمی ہوئی ہیں، انہیں علاج کے لیے امریکی شہر میامی بھجوایا جا رہا ہے۔
کہاں سے آئے تھے قاتل؟
سفیر کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ ملزمان ہسپانوی زبان بولنے والے ہمسایہ ملک ڈومینیکن ریپبلک فرار ہو گئے ہوں۔’ہمیں نہیں معلوم اگر وہ (ملزمان) ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ اگر وہ ملک میں نہیں ہیں تو فرار ہونے کا ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ سرحد پار کر کے چلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ملزمان کسی نجی جہاز کے ذریعے ملک سے فرار ہوئے ہوتے تو ایسی صورت میں سول ایوی ایشن ان کی نقل و حرکت کا سراغ لگا لیتی۔