غزہ :ایک افسر سمیت سات فوجی ہلاک ، اسرائیلی فوج

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 25-06-2025
غزہ :ایک افسر سمیت سات فوجی ہلاک ، اسرائیلی فوج
غزہ :ایک افسر سمیت سات فوجی ہلاک ، اسرائیلی فوج

 



یروشلم / غزہ:اسرائیلی فوج نے بدھ کو تصدیق کی ہے کہ غزہ میں جاری لڑائی کے دوران اس کے سات فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ جنوبی غزہ کے خان یونس شہر میں پیش آیا جہاں حماس کے خلاف جاری فوجی آپریشن میں یہ اہلکار شریک تھے۔ اسرائیلی فوج کی ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا کہ پانچ بٹالین فوجی اور ایک پلاٹون کمانڈر جنوبی غزہ میں جھڑپ کے دوران مارے گئے۔ جبکہ ساتویں فوجی کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے، تاہم اہلِ خانہ کی درخواست پر اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ اہلکار ایک بکتر بند گاڑی(APC) میں سوار تھے جب اس میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں شدید آگ بھڑک اٹھی، جس میں تمام فوجی جھلس کر جان سے گئے۔

اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ منگل کی دوپہر پیش آنے والے اس واقعے کی ابتدائی فوجی تحقیقات سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ انجینئرنگ کور کے ایک جنگی یونٹ کو لے جانے والی گاڑی کے ساتھ پہلے سے دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں بھڑکنے والی آگ میں فوجی بری طرح جل گئے۔

فوجی ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت میں کئی گھنٹے صرف ہوئے، کیونکہ دھماکے کے بعد لاشیں ناقابل شناخت حد تک متاثر ہو گئی تھیں۔

مارے جانے والے اہلکاروں کے نام یہ ہیں:

  • لیفٹیننٹ متان شای یاشنووسک
  • اسٹاف سارجنٹ رونیل بین موشے
  • اسٹاف سارجنٹ نیو رادیا
  • سارجنٹ رونین شپیرو
  • سارجنٹ شاہر مانوو
  • سارجنٹ ماین باروخ پرلسٹائن

یہ واقعہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ کی ایک اور خونی جھلک ہے، جب حماس کے حملے کے بعد سے 430 سے زائد اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ابتدائی حملے میں 1219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ حماس نے 251 اسرائیلیوں کو یرغمال بھی بنایا، جن میں سے 49 افراد تاحال غزہ میں قید ہیں۔

دوسری جانب، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری میں اب تک 56,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں، خواتین اور بچوں کی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق مارچ سے مئی کے دوران اسرائیل کی جانب سے غذائی، طبی اور ایندھن کی سپلائی مکمل بند کیے جانے کے سبب غزہ کے 20 لاکھ سے زائد افراد قحط جیسی صورتحال سے دوچار ہیں۔ادھر، ایران کے ساتھ جنگ بندی کے بعد، اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال ضمیر نے منگل کو اعلان کیا کہ اب فوج کی تمام تر توجہ غزہ پر مرکوز کر دی جائے گی، جس کے بعد خطے میں مزید شدید جھڑپوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔