غزہ:اسرائیل کی بمباری تھم نہیں رہی ہے،غزہ ایک بار پھر ملبہ کا ڈھیر بن رہا ہے ۔ غزہ کی محصور پٹی کے مختلف علاقوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ مسلسل چھٹے روز بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں خواتین و بچوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 132 ہوچکی ہے۔
امریکی اور عرب سفارتکاروں کی جانب سے کشیدگی کے خاتمے کے مطالبات کے باوجود اسرائیلی جنگی جہازوں کے غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں۔ مقامی افراد نے کہا کہ اسرائیلی بحریہ نے بحیرہ روم سے شیلز فائر کیے تاہم کوئی بھی محصور پٹی پر نہیں لگا۔فلسطینی وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیلی جہازوں کی بمباری سے مسجد تباہ ہوگئی، ملٹری ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی رپورٹ کا جائزہ لے رہی ہے۔فلسطین کے طبی حکام کا کہنا تھا کہ غزہ میں پیر سے اب تک 32 بچوں اور 21 خواتین سمیت 132 افراد جاں بحق اور 950 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے دو اہم جنوبی شہروں میں غزہ سے راکٹ حملوں کے انتباہ کے لیے سائرن بجائے گئے۔اسرائیلی حکام نے کہا کہ راکٹ حملوں سے ہلاک ہونے والے 8 افراد میں 2 بچوں سمیت 6 شہری بھی شامل ہیں۔
ہفتے کی صبح ایک ہی خاندان کے 10 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ ابو حطاب فیملی کے آٹھ بچے اور دو خواتین شاطی مہاجر کیمپ میں ایک تین منزلہ عمارت پر اسرائیلی حملے میں اس وقت جام شہادت نوش کر گئے جب ان کا گھر فضائی حملے میں ملبے کا ڈھیر بن گیا۔ بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ انہوں نے الرمالہ کے علاقے میں حماس کے سکیورٹی ہیڈ توفیق ابو نائم کے مکان کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ علاقہ الشاطی مہاجر کیمپ کے قریب واقع ہے۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ حملے کے وقت وہ اپنے گھر پر موجود تھے یا نہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے غزہ کی پٹی میں جاری فوجی کارروائی کے دوران جمعہ کے روز غزہ کے اندر 150 اہداف پر 40 منٹ کے اندر 450 میزائل داغے ہیں۔ ایک مصری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل پہلے ہی مصر کی جانب سے ایک سال کی مدت کے لیے جنگ بندی کی تجویز مسترد کر چکا ہے جبکہ حماس نے اس تجویز پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔
حماس نے سیز فائر پر رضا مندی کے حوالے سے اپنی شرائط پیش کی ہیں۔ حماس چاہتی ہے کہ حالیہ تنازع کے فلیش پوائنٹ مشرقی بیت المقدس کے علاقے الشیخ جراح سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی سے اسرائیل باز رہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کو آزادانہ عبادت کی اجازت دی جائے اور اسرائیل، غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی حملے فوری طور پر بند کرے۔