خان یونس (غزہ پٹی): اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اب تک 69 ہزار سے زیادہ فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار غزہ کی وزارتِ صحت نے جاری کیے ہیں، جو علاقے کی تازہ ترین انسانی تباہی کو ظاہر کرتے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 69,169 افراد ہلاک اور 170,685 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد ملبے کے نیچے سے مزید لاشیں ملنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ جنگ اُس وقت شروع ہوئی جب 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر ایک غیر معمولی اور بڑے پیمانے کا حملہ کیا، جس میں اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1,200 افراد ہلاک اور تقریباً 250 افراد یرغمال بنائے گئے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر بھرپور فضائی، زمینی اور بحری حملے شروع کیے، جنہیں جدید تاریخ کی بدترین شہری تباہی قرار دیا جا رہا ہے۔
غزہ، جو پہلے سے ہی اسرائیلی ناکہ بندی اور انسانی بحران کا شکار تھا، جنگ کے دوران تقریباً مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ اسپتالوں، اسکولوں اور اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین مراکز پر بمباری کے واقعات نے انسانی المیے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ اقوامِ متحدہ، عالمی ادارۂ صحت اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور عام شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کر چکی ہیں، تاہم اب تک مستقل جنگ بندی پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
غزہ کے صحت حکام کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتوں کے وہ اعداد و شمار ہیں جو اسپتالوں اور امدادی ٹیموں تک پہنچ سکے ہیں، جبکہ ملبے تلے اب بھی ہزاروں افراد دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ اس طرح اصل اموات کی تعداد سرکاری اعداد سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔