غزہ: غزہ کے مشرقی علاقے میں واقع ایک اسکول کی عمارت میں قائم پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 6 فلسطینی جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل ہیں جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تازہ حملے میں اس مقام کو نشانہ بنایا گیا جہاں پہلے ہی بے گھر ہونے والے شہری پناہ لینے پر مجبور تھے، جس سے علاقے میں خوف و ہراس مزید بڑھ گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی حکام کی طرف سے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں برقرار ہیں
۔ امدادی سامان، خوراک اور طبی سہولیات کی محدود رسائی کے باعث غزہ میں قحط اور انسانی بحران مزید سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، جبکہ اسپتال شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ غزہ میں گزشتہ دو برسوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں انسانی صورتحال بدترین مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
مسلسل بمباری، ناکہ بندی اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث عام شہری، خصوصاً بچے اور خواتین، شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق اس طویل تنازع کے دوران اب تک 70 ہزار 669 فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ 71 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو کر پناہ گزین کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔