غزہ: ہندوستان ہر تشدد کے خلاف ۔ فلسطینی مقاصد کے ساتھ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-05-2021
سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ
سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

اسرائیل میں ایک ہندوستانی نرس کی موت پر سوگ مناتے مناتے ہوئے ، ہندوستان کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اتوار کے روز غزہ سے ہونے والے راکٹ حملوں کی مذمت کی جس سے وہ ہلاک ہوئی تھیں۔

اتوار کے روز منعقدہ سلامتی کونسل کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ، انہوں نے ، تاہم ، فلسطینی مقصد کے لئے ہندوستان کی حمایتکا اعادہ کیا اور اسرائیل کے جوابی حملوں کی مذمت کی ہے۔سومیا سنتوش ، جو کیرالا سے ہیں ، اسرائیل کے اندر اشکیلون میں گذشتہ ہفتے غزہ سے ایران کے حمایت یافتہ حماس تنظیم کی طرف سے مبینہ طور پر لانچ کیے گئے راکٹ کی زد میں آؑئی تھیں۔ وہ بزرگوں کی دیکھ بھال کرنے والے کی حیثیت سے کام کر رہی تھی۔

کونسل نے ایک ورچوئل اجلاس میں اس صرتحال کا جائزہ لیا۔ جب اسرائیل فلسطین-غزہ کے خطے کی صورتحال ایک پرتشدد بحران کی شکل لے چکی ہے۔ اس اجلاس سے قبل اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، جن میں سے کچھ بچے تھے۔۔

 اسرائیل میں حماس کے کچھ راکٹوں کے اسرائیل کے آہنی اینٹی میزائل دفاعی نظام کو پار کرنے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوگئے۔

سنتوش کا حوالہ دیتے ہوئے ، تیریمورتی نے کہاکہ اس راکٹ حملے میں اسرائیل میں مقیم اپنے ایک شہری سے بھی ہندوستان نے گنوا دیا ہے۔ جو بہت افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا ، "اسرائیل میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے والے غزہ سے بلااشتعال راکٹ داغے جانے کی ، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ، اور غزہ میں انتقامی حملوں نے بے حد تکلیف دی ہے ، اور اس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

تریمورتی نے نئی دہلی کے "فلسطین کے منصفانہ مقاصد کے لئے بھرپور حمایت اور دو ریاستوں کے حل کے لئے اس کی اٹل عزم" کا اعادہ کرتے ہوئے بھی "تشدد ، اشتعال انگیزی ، اشتعال انگیزی اور تباہی کی تمام کارروائیوں کی شدید مذمت" کا اظہار کیا۔

انہوں نے صورتحال کو فورا معمول پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالات کو مزید بگڑنے سے بچانے کےلئے فریقین کے مابین تنازعہ پر بات چیت کو دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔

 انہوں نے کہا کہ یروشلم کا ہندوستانیوں کے دلوں میں ایک خاص مقام ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ مشرقی یروشلم اور اس کے پڑوس میں جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے یروشلم کے پرانے شہر میں ہندوستان سے وابستہ ہندوستان کی موجودگی کا ذکر کیا،جہاں بابا فرید شکر گنج کی سرائے  ہے۔