دوحہ : قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیزفائر کے لیے بالواسطہ مذاکرات کی بحالی کے باوجود غزہ میں جاری جھڑپوں نے صورت حال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ شمالی غزہ میں تازہ ترین جھڑپ کے دوران پانچ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے، جبکہ دو دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اس واقعے نے نہ صرف مذاکرات کی فضا کو متاثر کیا بلکہ جنگ کے خاتمے کی سفارتی کوششوں کو بھی چیلنج میں ڈال دیا ہے۔
زمینی کارروائی میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت
اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے تصدیق کی ہے کہ ان فوجیوں کی ہلاکتیں شمالی غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران ہوئیں۔ فوجی ذرائع کے مطابق رات 10 بجے کے کچھ دیر بعد گشتی فوجی ایک روڈ سائیڈ بم کا نشانہ بنے۔ یہ فوجی پیدل گشت پر تھے، اور بظاہر یہ حملہ اچانک کیا گیا تھا۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے ابتدائی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ فوجی گاڑیوں کے بغیر گشت کر رہے تھے، جس سے ان کی ہلاکت کا امکان بڑھ گیا تھا۔
قطر میں مذاکرات اور امریکہ کی ثالثی
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیزفائر معاہدے کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع ہوئے ہیں۔ یہ بات چیت گزشتہ ہفتے بھی ہوئی تھی مگر کسی واضح پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئی تھی۔ اب دوبارہ آغاز کے باوجود، فریقین کے مابین جھڑپیں اور اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں، جو امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
اسی تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی رات وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کی میزبانی کی۔ دونوں رہنماؤں نے سیزفائر کی فوری ضرورت اور قیدیوں کے تبادلے پر زور دیا۔ امریکہ نے تجویز پیش کی ہے کہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران حماس 10 زندہ قیدی اور متعدد لاشیں واپس کرے، جبکہ بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے۔
خصوصی ایلچی کی دوحہ روانگی
صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف اس ہفتے دوحہ روانہ ہو رہے ہیں تاکہ فریقین کے درمیان تعطل شدہ معاہدے کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ملاقات کے دوران، نتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرتے ہوئے نوبیل کمیٹی کو لکھا گیا خط بھی پیش کیا۔
ٹرمپ نے عشائیے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ دونوں فریقین ملاقات پر آمادہ ہیں اور وہ واقعی سیزفائر چاہتے ہیں۔"
غزہ میں انسانی بحران جاری
دوسری طرف غزہ میں اموات کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف پیر کے روز مزید 12 فلسطینی جان سے گئے، جن میں چھ افراد ایک کلینک پر فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے جہاں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔
اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں 57,523 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
قیدیوں کی صورتحال
اطلاعات کے مطابق، 49 اسرائیلی قیدی اب بھی غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے 27 کی ہلاکت کی تصدیق اسرائیلی حکام کر چکے ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کی واپسی ان کی "اولین ترجیح" ہے۔ تاہم، دونوں اطراف سے مثبت پیش رفت اب بھی غیر یقینی ہے۔