غزہ: مسلسل بمباری،اسرائیل پرامریکی دباؤ میں اضافہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 03-12-2023
غزہ: مسلسل بمباری،اسرائیل پرامریکی دباؤ میں اضافہ
غزہ: مسلسل بمباری،اسرائیل پرامریکی دباؤ میں اضافہ

 

غزہ :اسرائیل کی مسلسل فوجی جارحیت جاری ہے ،غزہ میں ہلاکتوں کا سلسلہ بھی نہیں تھم رہا ہے۔ جس کے سبب غزہ میں دوبارہ سیز فائر کے امکانات اتوار کو بھی نظر نہیں آ رہے اور اس دوران عام فلسطینی شہریوں کو نقصان سے بچانے کے لیے اسرائیل پر امریکی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ میں بہت سے بے گناہ فلسطینی مارے گئے ہیں اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن شہریوں کی حفاظت کو اسرائیل کی ’اخلاقی ذمہ داری‘ سمجھتے ہیں۔

ہفتے کو سینیئر امریکی عہدے داروں کے بیان سے واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل پر دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ محصور غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیوں کے دوران مزید احتیاط کا مظاہرہ کرے۔ سیز فائر ختم ہونے کے تیسرے روز بھی لڑائی جاری رہنے کے بعد رہائشیوں کو خدشہ تھا کہ فضائی اور توپ خانے کی بمباری جنوبی پٹی میں اسرائیلی زمینی کارروائی کا پیش خیمہ ہے جو انہیں سکڑتے ہوئے علاقے میں دھکیل دے گی اور ممکنہ طور پر انہیں مصر میں دھکیلنے کی کوشش کی جائے گی۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کہا کہ اس نے فلسطین پر جنگ میں وقفہ ختم ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 400 سے زیادہ  ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جاری ایک بیان میں کہا کہ فضائی، بحری اور زمینی افواج ان حملوں میں شامل تھیں اور لڑاکا طیاروں نے علاقے کے جنوب میں ’خان یونس کے علاقے میں 50 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔حماس کے ساتھ ایک ہفتہ طویل فائر بندی میں توسیع کے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اسرائیل نے ہفتے کے روز دوسرے دن بھی غزہ پر بمباری کی۔ حملوں سے سرمئی دھوئیں کے بادل غزہ پر چھائے ہوئے ہیں، جہاں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جمعے (یکم دسمبر) کے اوائل میں فائر بندی ختم ہونے کے بعد سے تقریباً 200 اموات ہوچکی ہیں۔

بیلجیئم کے وزیراعظم  نے اسرائیل کی غزہ میں دوبارہ جارحیت شروع ہونے کے بعد اسرائیلی صدر سے بات کی۔انہیں کہا ہے کہ مزید عام شہریوں کو نہ قتل کیا جائے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ہفتے سے جاری عارضی سیزفائر جمعے کو اس وقت ختم ہو گیا تھا جب ثالث اس تعطل میں توسیع کرنے میں ناکام رہے۔اسرائیل اور حماس نے اس کا الزام ایک دوسرے پرلگایا ہے۔ دبئی میں اقوام متحدہ کے کوپ28 ماحولیاتی سربراہ اجلاس میں بیلجیئم کے الیگزینڈر ڈی کرو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں نے اس حقیقت کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ تشدد دوبارہ شروع ہو گیا ہے اور میں نے ایک بار پھر وہ دہرایا ہے جو رفح گیٹ پر کہا تھاکہ  مزید شہری اموات نہ ہوں۔‘