آکلینڈ/روتوروا [نیوزی لینڈ]: ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (FTA) پر مذاکرات کے چوتھے دور کا اختتام آج آکلینڈ اور روتوروا میں ہوا۔ یہ مذاکرات پانچ دن تک جاری رہے، جن میں فریقین کے درمیان تعمیراتی اور مستقبل پر مبنی بات چیت ہوئی۔
ہندوستان کی وزارتِ تجارت و صنعت کے مطابق، وفاقی وزیر پیوش گوئل اور نیوزی لینڈ کے وزیر برائے تجارت، ٹوڈ میک کلی نے اس دور میں ہونے والی مسلسل پیش رفت کا اعتراف کیا اور ایک جدید، جامع اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں وفود نے اہم امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا، جن میں اشیائے تجارت، خدمات کی تجارت، اقتصادی و تجارتی تعاون اور قواعدِ ماخذ (Rules of Origin) شامل تھے۔ ان بات چیتوں میں دونوں ممالک کی مشترکہ خواہش نظر آئی کہ وہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنائیں اور ایک دوطرفہ مفید شراکت داری قائم کریں جو پائیدار، شمولیتی اور مستحکم ترقی کو فروغ دے۔
وزارت کے اعلامیے کے مطابق، وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان عالمی خوشحالی اور محفوظ سپلائی چینز کے لیے گہرے اقتصادی تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیروں نے نوٹ کیا کہ مجوزہ آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) دونوں ممالک کے درمیان تجارتی بہاؤ میں نمایاں اضافہ کرے گا، سرمایہ کاری کے روابط کو گہرا کرے گا، سپلائی چین کی مضبوطی میں مدد دے گا اور کاروباروں کے لیے مارکیٹ تک بہتر رسائی اور پیش گوئی کے قابل ماحول فراہم کرے گا۔
فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ مذاکرات کے عمل کو تیز کیا جائے اور ایک متوازن اور باہمی مفید معاہدے تک جلد پہنچنے کے لیے مل کر کام کیا جائے۔ وزارتِ تجارت کے مطابق، مالی سال 2024-25 میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم 1.3 ارب امریکی ڈالر رہا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 49 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
مجوزہ FTA سے توقع ہے کہ وہ زرعی، غذائی عمل کاری، قابلِ تجدید توانائی، دواسازی، تعلیم اور خدمات کے شعبوں میں مزید امکانات کو اجاگر کرے گا، جس سے دونوں ممالک کے کاروباروں اور صارفین کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ وزارت نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں نے مذاکرات کی رفتار کو برقرار رکھنے اور تمام ابواب پر تفصیلی گفت و شنید جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ ہندوستان-نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدے پر جلد اتفاق رائے حاصل کیا جا سکے۔