یاؤندے،: چاڈ کے سابق وزیر اعظم سوچیس مسرا کو ہفتہ کو دارالحکومت انجمیناکی فوجداری عدالت نے 20 سال قید کی سزا سنائی۔ چاڈ کی فوجداری عدالت کی طرف سے سنائے گئے
فیصلے کے مطابق، مسرا کو عوام کو نفرت اور دشمنی پر اکسانے کا مجرم پایا گیا۔ ان کے وکلاء نے فیصلے کو ’توہین آمیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے خلاف اپیل کریں گے۔ مسرا کو مئی میں حکومتی تحقیقات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام تھا، جس کی وجہ سے جنوب مغربی صوبے لوگون اوکسیڈینٹل کے گاؤں منڈاکاو میں جھڑپوں میں 42 افراد مارے گئے۔ دی ٹرانسفارمرز کے چیئرمین مسرا 2022 میں جلاوطنی میں چلے گئے تھے لیکن بعد میں واپس آ گئے تھے اور صدر محمد ادریس ڈیبی اٹنو نے انہیں وزیر اعظم مقرر کیا۔ 2024 میں پانچ ماہ تک وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد، مسرا نے نئی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کرنے کے لیے استعفیٰ دے دیا تھا