، غزہ شہر خالی کردو’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کریں گے: اسرائیل

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 20-09-2025
، غزہ شہر خالی کردو’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کریں گے: اسرائیل
، غزہ شہر خالی کردو’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کریں گے: اسرائیل

 



 غزہ: اسرائیلی فوج نے جمعے کو خبردار کیا کہ وہ غزہ شہر میں ’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کرے گی۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فوج نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ جنوب کی طرف نکل جائیں۔ ساتھ ہی 48 گھنٹے قبل کھولے گئے عارضی انخلا کے راستے کو بند کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔

غزہ شہر پر قبضے کی اسرائیل کی کوشش نے بین الاقوامی سطح پر شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔ یہ علاقہ تقریباً دو برس سے جاری جنگ کے باعث پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق یہاں خوراک کی شدید قلت ہے۔

اسرائیل کا یہ اقدام فرانس اور برطانیہ سمیت کئی مغربی ممالک کی طرف سے اگلے ہفتے اقوام متحدہ کے سربراہی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے سے قبل کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق اگست کے آخر تک غزہ شہر اور اس کے گردونواح میں تقریباً 10 لاکھ لوگ مقیم تھے، جن میں سے لاکھوں افراد پہلے ہی شہر چھوڑ چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری پیغام میں اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان نے غزہ شہر کے رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’اب صلاح الدین روڈ کو جنوب کی طرف جانے والے سفر کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی دفاعی افواج حماس اور دیگر عسکری تنظیموں کے خلاف بے مثال طاقت کے ساتھ آپریشن جاری رکھیں گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جنوب کا واحد ممکنہ راستہ الرشید سٹریٹ کے ذریعے ہے اور رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ان لاکھوں افراد کے ساتھ شامل ہوں جو انسانی بنیادوں پر قائم جنوبی علاقے میں منتقل ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے تقریباً دو برس کی تباہ کن جنگ کے بعد فلسطینی علاقے کے مرکزی شہر پر شدید زمینی حملے اور بڑے پیمانے پر بمباری شروع کی ہے۔ بدھ کو غزہ شہر سے فرار ہونے والے رہائشیوں کے لیے ایک ’عارضی‘ نیا راستہ کھولا گیا تھا، جسے صرف 48 گھنٹے کے لیے فعال رکھا گیا۔ صلاح الدین گلی غزہ کی پٹی سے گزرنے والی مرکزی شمال–جنوب سڑک ہے۔

غزہ شہر پر امریکی حمایت سے اسرائیلی فوج کا حملہ منگل کو شروع ہوا۔ اسی دوران اقوام متحدہ کی تحقیقات میں اسرائیل پر غزہ میں ’نسل کشی‘ کے الزامات لگائے گئے اور وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دیگر سینئر حکام کو اس میں ملوث قرار دیا گیا، تاہم اسرائیل نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ’مسخ شدہ اور غلط‘ قرار دیا۔

جمعرات کو الرشید کوسٹل روڈ پر اے ایف پی کی فوٹیج میں فلسطینی شہریوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں، جو پیدل یا گاڑیوں پر سامان لاد کر جنوب کی طرف جا رہے تھے۔

جمعے کو مغربی غزہ میں بے گھر فلسطینی سامی بعرود نے اے ایف پی کو بتایا کہ شہر میں ’شدید اور مسلسل گولہ باری‘ کی جا رہی ہے۔ 35 سالہ نوجوان نے کہا: ’’ہماری زندگی دھماکوں اور خطرے کے سوا کچھ نہیں رہی۔ ہم نے سب کچھ کھو دیا ہے—اپنی زندگیاں، اپنا مستقبل، اور تحفظ کا احساس۔ جب میں یہاں سے منتقل ہونے کی استطاعت ہی نہیں رکھتا تو شہر سے کیسے نکلوں۔‘‘