یورپی یونین نے میانمار کے فوجی عہدیداروں پر پابندی عائد کردی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-03-2021
میانمار میں مظاہرین کے خلاف کارروائیوں کے دوران اب تک تقریباً 250 افراد ہلاک ہوئے ہیں
میانمار میں مظاہرین کے خلاف کارروائیوں کے دوران اب تک تقریباً 250 افراد ہلاک ہوئے ہیں

 

 

برسلز

یورپی یونین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں چینی افسران پر پابندی عائد کرنے کے بعد ایک اور اہم فیصلہ کیا ہے۔ 27 ممالک پر مشتمل اس علاقائی گروپ نے اب فوجی بغاوت کے شکار اور انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے لئے بدنام میانمار کے عہدیداروں پر پابندی عائد کردی ہے ۔ میانمار میں گزشتہ ماہ حکومت پر فوجی قبضے میں ملوث جنرلز سمیت 11 افراد پر پابندیاں عائد کردیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی کے وزیرخارجہ نے میانمار میں فورسز کی جمہوریت پسندوں پر تشدد کو ناقابل برداشت قرار دیا۔ یورپی یونین کے ممالک میں میانمار میں یکم فروری کو آنگ سانگ سوچی کی حکومت کے خاتمے کے بعد شدید ردعمل پایا جاتا ہے- 27 ممالک کے اس اتحاد نے انفرادی طور پر میانمار کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل من آنگ ہلینگ کو نشانہ بنایا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم اسسٹنس ایسوسی ایشن فار پولیٹیکل پرزنرز (اے اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق میانمار میں مظاہرین کے خلاف کارروائیوں کے دوران اب تک تقریباً 250 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مظاہروں کے دوران آج میانمار کے دوسرے بڑے شہر ماندالے میں 15 سالہ لڑکے سمیت تین افراد ہلاک ہوئے۔

یورپی یونین کے اجلاس کے دوران میانمار کے جنرلز پر سفری پابندی اور اثاثے منجمد کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ اس سے قبل میانمار پر اسلحے کی پابندی ہے ۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ 'ہم فوجی قبضے اور مظاہرین پر تشدد میں ملوث 11 افراد پر پابندی عائد کرنے جا رہے ہیں'۔

جرمنی کے وزیرخارجہ ہیکوماس نے اجلاس سے قبل صحافیوں کو بتایا تھا کہ میانمار میں جمہوریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئی ہیں اور اسی لیے ہم پابندیاں عائد کرنے سے گریز نہیں کر پائیں گے۔ میانمار پر مزید سخت پابندیوں کا خدشہ ہے جس کے تحت یورپی یونین فوج کے تحت چلنے والے کاروبار کو نشانہ بنائے گی۔

یورپی یونین کے سفارت کار نے صحافیوں کو بتایا کہ میانمار اکنامک ہولڈنگ لمیٹڈ اورمیانمار اکنامک کارپوریشن نشانہ بن سکتے ہیں اور یورپی یونین کےسرماریہ کاروں اور بینکوں کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے سے روکا جائے گا۔