برسلز: یورپین کمیشن نے انکشاف کیا ہے کہ ہر سال یورپین یونین میں تقریباً سات لاکھ افراد تمباکو نوشی اور اس سے منسلک بیماریوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی یورپ میں قابلِ تدارک کینسر کی سب سے بڑی وجہ ہے اور صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
اس تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے یورپین یونین نے ایک جامع اور دور رس منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد 2040 تک یورپ میں ایک ایسی نسل کی تشکیل ہے جو مکمل طور پر تمباکو سے پاک ہو۔ اس منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں 96 ملین یورو کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، تاکہ شہریوں کو تمباکو نوشی سے دور رکھنے اور صحت مند طرزِ زندگی اختیار کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔
یورپین کمیشن کے جاری کردہ بیان میں شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ طرزِ زندگی کے بہتر انتخاب کیے جائیں اور اپنی صحت کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے۔ اس مقصد کے تحت یونین پورے یورپ میں تمباکو کے دھوئیں سے پاک ماحول قائم کرنے کے لیے پالیسی سازی کر رہی ہے۔
تمباکو مصنوعات کی پیکیجنگ، لیبلنگ اور ان میں شامل اجزاء کو سخت ضوابط کے تحت لایا جا رہا ہے، جبکہ ان کی تشہیر پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی۔ یونین تمباکو نوشی اور دیگر نشہ آور عادات کے خلاف عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے تحقیق اور مہمات بھی چلائے گی۔ نوجوانوں کو اس مہم کا خاص مرکز بنایا جائے گا تاکہ وہ ابتدا ہی سے ایک صحت مند اور متوازن طرزِ زندگی اختیار کریں۔
کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ان تمام اقدامات کا حتمی مقصد نہ صرف تمباکو نوشی کو کم کرنا ہے بلکہ ایک ایسی نسل کو پروان چڑھانا ہے جو تمباکو سے مکمل طور پر آزاد ہو۔ یورپین یونین کا یہ اقدام ایک صحت مند، محفوظ اور تمباکو سے پاک معاشرے کی طرف ایک مضبوط قدم ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے بہتر مستقبل کی ضمانت بن سکتا ہے۔