یوکرین : پاکستانی سفارت خانہ سست ۔ پاکستانی طلبا چراغ پا

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-02-2022
یوکرین تنازع: طلبا نے لگایا پاکستانی سفارت خانے پر مدد نہ کرنے کا الزام
یوکرین تنازع: طلبا نے لگایا پاکستانی سفارت خانے پر مدد نہ کرنے کا الزام

 


کیف:یوکرین میں جنگ کے باعث انخلا کی خاطر دارالحکومت کیف سے نکلنے والے کچھ طلبہ نے وہاں موجود پاکستانی سفارت خانے کے انتظامات کو ’ناکافی‘ قرار دیا ہے۔

شہر میں روسی گولہ باری کے بعد ایک گاڑی میں نکلنے والے چار پاکستانی نوجوانوں نے نے بتایا کہ وہ کیف سے مشرق میں ایک اور شہر جا رہے ہیں۔ پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے محمد طحہٰ نامی نوجوان نے بتایا کہ وہ  اپنے تین ساتھیوں سمیت سفر کر رہے ہیں۔

کار میں سوار سندھ کے شہر میرپور خاص کی مہہ جبیں نے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے نے ایک ہفتہ قبل انہیں وہیں قیام کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سارے انتظامات مکمل ہیں۔

مہہ جبین کے مطابق: ’اب عین وقت پر ہمیں ایمبیسی کی جانب سے کیے گئے انتظامات نظر نہیں آ رہے۔ ہم سب کچھ اپنے بل بوتے پر کر رہے ہیں۔ ’جن کے پاس اپنی سواری ہے وہ اس پر نکل رہے ہیں اور جن کے پاس سواری نہیں ہے وہ پیدل نکل رہے ہیں۔ انہوں نے  بتایا کہ شہر میں بہت سارے خاندان پھنسے ہوئے ہیں، کچھ نکل گئے ہیں، یہاں کچھ پاکستانی بچے ہیں، لڑکیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

‘ہماری پاکستانی حکومت یا یہاں کی ایمبیسی سے اپیل ہے کہ ہمیں باحفاظت ترنوپیل تک پہنچائیں۔‘ یاد رہے کہ پاکستان کے سفارت خانے نے یوکرین میں موجود پاکستانی طلبہ سے کہا ہے کہ وہ انخلا کے لیے جلداز جلد ترنوپیل پہنچیں۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جمعے کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کا سفارت خانہ 25 فروری 2022 سے ترنوپیل میں مکمل طور پر فعال ہے اور ترنوپیل میں فوکل پرسن کی تفصیلات یہ ہیں:

ڈاکٹر شہزاد نجم (موبائل فون نمبر+380632288874 +380979335992) جب کہ دارالحکومت کیف میں بھی سفارت خانے کے ایک فوکل پرسن (موبائل فون نمبر +380681734727) پر پاکستانی طلبہ کی سہولت کے لیے دستیاب ہیں۔

بیان میں یوکرین میں تمام پاکستانی طلبہ کو مشورہ دیا گیا کہ وہ انخلا کے لیے جلد از جلد ترنوپیل پہنچیں۔ بیان کے مطابق: ’ٹرینیں کام کر رہی ہیں اور خارکیو سے لویو/ ترنوپیل تک ٹکٹ دستیاب ہیں۔ جن شہروں میں اس وقت پبلک ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں ہے وہاں تمام طلبہ کو بتایا گیا ہے کہ سفارت خانے نے متعلقہ اعزازی تعلیمی مشیر کو نقل و حمل کا انتظام کرنے اور طلبہ کو ترنوپیل لانے کا کام سونپا ہے۔