آوازدی وائس
پاکستان کی سرحد کے قریب مشرقی افغانستان میں اتوار کی رات گئے آنے والے زلزلے نے تباہی مچا دی۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 6.0 ریکارڈ کی گئی، جس کے جھٹکے دہلی تک محسوس کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو ٹیلی وژن افغانستان نے بتایا کہ اس زلزلے میں تقریباً 500 افراد ہلاک اور 1000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم، کابل میں طالبان کی قیادت والے صحت حکام نے کہا کہ وہ ابھی بھی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق کر رہے ہیں کیونکہ وہ دور دراز علاقوں تک پہنچنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
یو ایس جی ایس نے کہا کہ زلزلے کا مرکز ننگرہار صوبے کے جلال آباد کے قریب تھا اور اس کی گہرائی زمین کی سطح سے 8 کلومیٹر نیچے تھی۔ یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11:47 بجے آیا۔ تقریباً 20 منٹ بعد اسی صوبے میں دوسرا زلزلہ آیا، جس کی شدت 4.5 تھی اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔
قابلِ ذکر ہے کہ افغانستان کا خوفناک زلزلوں کا ایک طویل تاریخی ریکارڈ رہا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کے بعد شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ طالبان حکومت کے مطابق کم از کم 4,000 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ اقوام متحدہ نے ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 1,500 کم بتائی تھی۔ یہ حالیہ تاریخ میں افغانستان پر آنے والی سب سے مہلک قدرتی آفت تھی۔