ٹرمپ مجھ پر حملہ کر رہے ہیں کیونکہ...: ظہران ممدانی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 03-07-2025
 ٹرمپ مجھ پر حملہ کر رہے ہیں کیونکہ...: ظہران ممدانی
ٹرمپ مجھ پر حملہ کر رہے ہیں کیونکہ...: ظہران ممدانی

 



واشنگٹن:نیویارک کے بھارتی نژاد میئرل امیدوار زوہرن مامدانی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملک بدر کرنے کی دھمکیوں پر بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر معاشرے میں تفرقہ ڈالنے کی آگ بھڑکا رہے ہیں۔ 33 سالہ زوہرن مامدانی، جو خود کو ڈیموکریٹک سوشلسٹ کہتے ہیں، کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انہیں نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ وہ امریکی عوام کی توجہ اپنی حکومت کی ناکامیوں اور مزدور طبقے کے ساتھ غداری سے ہٹانا چاہتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں مامدانی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا:"میں اپنا کام بند نہیں کروں گا اور ریپبلکنز کے خلاف لڑتا رہوں گا۔"ڈیموکریٹ امیدوار نے نیویارک کے ہوٹل اینڈ گیمنگ ٹریڈز کونسل ہیڈکوارٹر میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا:"کل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے گرفتار کر لینا چاہیے، مجھے ملک بدر کر دینا چاہیے، مجھے شہریت سے محروم کر دینا چاہیے۔ اور انہوں نے یہ سب کچھ میرے بارے میں کہا، جو اس شہر کی نسلوں بعد پہلا تارک وطن میئر بننے والا ہے۔ جو اس شہر کی تاریخ میں پہلا مسلمان اور پہلا ساؤتھ ایشین میئر بھی ہوگا۔"

انہوں نے کہا:"یہ میرے ہونے، میرے رنگ، میرے لہجے یا میرے پس منظر سے کم اور اس بات سے زیادہ ہے کہ وہ اس بات سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں جس کے لیے میں لڑتا ہوں۔ میں مزدور طبقے کے لوگوں کے لیے لڑتا ہوں۔"مامدانی کی حیران کن فتح، جس میں انہوں نے نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو کو ڈیموکریٹ پرائمری میں شکست دی، نے انہیں ریپبلکنز کا خاص نشانہ بنا دیا ہے، جو انہیں ایک شدت پسند بائیں بازو کا نمائندہ اور ووٹروں سے کٹا ہوا شخص قرار دے رہے ہیں۔ ان کی جیت کے بعد صدر ٹرمپ بار بار ان پر حملے کر رہے ہیں، انہیں "کمیونسٹ" اور "پاگل" کہہ رہے ہیں اور ان کی شکل و صورت پر بھی تبصرے کر رہے ہیں۔ٹرمپ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے مامدانی نے کہا:"آخرکار، ان کے لیے تفرقہ ڈالنے کی آگ بھڑکانا زیادہ آسان ہے بجائے اس کے کہ وہ اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ انہوں نے نہ صرف اس شہر بلکہ پورے ملک میں مزدور طبقے کے امریکیوں کے ساتھ کیسے دھوکہ کیا اور مسلسل کر رہے ہیں۔"

مامدانی نے ٹرمپ کی اہم ٹیکس اور اخراجات کی قانون سازی—"ون بگ بیوٹیفل بل"—پر بھی تنقید کی، جو جمعرات کو امریکی کانگریس میں حتمی ووٹنگ کے لیے پیش ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ ان کے بارے میں بولنا زیادہ پسند کرتے ہیں بجائے اس کے کہ اس بل پر بات کریں "جو حقیقت میں امریکیوں سے صحت کی سہولیات چھین لے گا۔"انہوں نے کہا:"یہ قانون سازی بھوکوں سے خوراک چھین لے گی۔ یہ وہ قانون سازی ہے جو ان کے پہلے دور حکومت میں دولت کی سب سے بڑی منتقلیوں میں سے ایک پر مزید عمارت کھڑی کرنا چاہتی ہے اور ایک بار پھر انہی امریکیوں کے خلاف کرنا چاہتی ہے جو اب مزید برداشت نہیں کر سکتے۔"یہ بیان اس کے بعد سامنے آیا جب ٹرمپ نے مامدانی کو "کمیونسٹ پاگل" قرار دیتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ وہ نیویارک سٹی کو ان سے "بچائیں گے"۔

ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا:"بطور صدرِ امریکہ، میں اس کمیونسٹ پاگل کو نیویارک تباہ نہیں کرنے دوں گا۔ تسلی رکھیں، میرے پاس سارے اختیارات ہیں اور تمام کارڈز میرے ہاتھ میں ہیں۔ میں نیویارک سٹی کو بچاؤں گا اور اسے دوبارہ 'گرم' اور 'عظیم' بنا دوں گا، بالکل ویسے ہی جیسے میں نے ہمارے پیارے امریکہ کے ساتھ کیا!"دریں اثنا، امریکی کانگریس میں ریپبلکن رہنماؤں نے بدھ کے روز کئی گھنٹوں تک ووٹنگ مؤخر کر دی، کیونکہ وہ صدر ٹرمپ کی دستخطی ٹیکس اور اخراجات کی بل پر اپنے ہی باغی ارکان کو منانے کی کوشش میں مصروف رہے، جو قومی قرضے کو بڑھانے اور سوشل سیفٹی نیٹ پر تاریخی حملہ کرنے والے اقدامات کی شدید مخالفت کر رہے ہیں۔ٹرمپ ایوان نمائندگان سے سینیٹ میں منظور شدہ "ون بگ بیوٹیفل بل" کی حتمی منظوری چاہتے ہیں، لیکن اپنی ہی جماعت کے مختلف گروپوں کی شدید مخالفت کا سامنا کر رہے ہیں۔