دوحہ مذاکرات: طالبان کا امریکا سے منجمد اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
دوحہ مذاکرات
دوحہ مذاکرات

 

 

افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ قطر میں افغان وفد نے اپنے امریکی وفد کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ امریکہ افغانستان کے سنٹرل بینک کے منجمد اثاثے بحال کرے۔

افغان میڈیا کے مطابق کہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ امریکہ افغان عوام کے لیے کورونا ویکسین فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان وفد کی توجہ امدادی سامان اور گذشتہ برس طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کروانے پر تھی جس کی وجہ امریکی و اتحادی افواج کا انخلا ممکن ہوا۔

امیر خان متقی کا مزید کہنا تھا کہ طالبان اور امریکی وفود نے مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کی شروعات پر گفتگو ہوئی۔ طالبان اور امریکہ دو دہائیوں پر محیط افغان جنگ میں ایک دوسرے کے دشمن تھے۔

رپورٹ کے مطابق طالبان اور امریکی وفود کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور اتوار کو ہوگا۔طالبان کا یہ وفد بعد میں یورپی یونین کے نمائندوں سے بھی بات چیت کرے گا۔ جمعے کو امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ مذاکرات طالبان حکومت کو تسلیم کرنے یا طالبان کو افغانستان کی حقیقی قیادت ماننے کے لیے نہیں ہیں، لیکن امریکی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے بات چیت کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی شہریوں، افغان شہریوں اور غیرملکیوں کا انخلا ترجیح ہے۔ان کے مطابق دوسرا مقصد طالبان سے یہ اپیل کرنا تھا کہ وہ خواتین اور لڑکیوں سمیت تمام شہریوں کے حقوق کا احترام کریں اور شمولیتی حکومت تشکیل دیں۔

 اعلٰی سطحی امریکی وفد میں محکمہ خارجہ، یو ایس ایڈ اور امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کے عہدیدار شامل ہوں گے جو طالبان پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ امریکی شہریوں اور دیگر کے افغانستان سے باہر جانے کے لیے محفوظ راستے کو یقینی بنائیں اور مغوی امریکی شہری مارک فریریز کو رہا کریں۔ ایک اور اولین ترجیح طالبان کو اس وعدے پر قائم رکھنا ہوگا کہ وہ افغانستان کو دوبارہ القاعدہ یا دیگر شدت پسندوں کا گڑھ نہیں بننے دیں گے۔ اس کے علاوہ انسانی امداد کی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے بھی ان پر دباؤ ڈالا جائے گا کیونکہ ملک کو 'نہائیت شدید اور ممکنہ طور پر نہ رکنے والے' معاشی بحران کے خطرے کا سامنا ہے۔

اس حوالے سے افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھاکہ امریکی وفد سے تعلقات کی نئی شروعات پر بات ہوئی ہے جبکہ افغان مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں سے پابندی ہٹانےکا بھی کہا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ امریکی وفد سے انسانی امداد جاری رکھنے اور دوحہ معاہدےکی پاسدرای پر بات ہوئی جبکہ بات چیت میں افغانستان کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے پر زور دیا گیا۔ امیرخان متقی کا کہنا تھاکہ معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے پر بھی بات ہوئی اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعلقات اور روابط رکھنے پر تبادلہ خیال ہوا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی وفد کا کہنا تھا کہ طالبان سے امریکی شہریوں کے افغانستان سے بحفاظت انخلا، ایک اغوا شدہ امریکی شہری کی بازیابی اور افغانستان میں انسانی حقوق پر بات کریں گے۔ امریکا کے کہنا تھاکہ مذاکرات کا مقصد قطعی طالبان کو تسلیم کرنا نہیں۔