غزہ کی تباہی کے ذمہ دار ممالک ہی تعمیر نو کا خرچ اٹھائیں: اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 13-12-2025
غزہ کی تباہی کے ذمہ دار ممالک ہی تعمیر نو کا خرچ اٹھائیں: اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی
غزہ کی تباہی کے ذمہ دار ممالک ہی تعمیر نو کا خرچ اٹھائیں: اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی

 



غزہ: اقوام متحدہ میں فلسطین کے لیے مقرر خصوصی نمائندہ اور انسانی حقوق کونسل کی رابطہ کار فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے لیے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک جن میں امریکا، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی شامل ہیں کو اب غزہ کی تعمیر نو کی مالی ذمہ داری بھی قبول کرنی چاہیے۔

عرب میڈیا کے مطابق فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے اسرائیل کو فوجی مدد فراہم کی، وہ غزہ میں ہونے والی وسیع تباہی سے خود کو الگ نہیں کر سکتے۔ ان کے مطابق شہری آبادی، بنیادی ڈھانچے، اسپتالوں اور رہائشی علاقوں کی بربادی میں اسلحہ فراہم کرنے والوں کا بھی کردار بنتا ہے۔

فرانسسکا البانیز نے انکشاف کیا کہ امریکا نے ان پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس کے باعث ان کی پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب وہ امریکا کا سفر نہیں کر سکتیں اور انہیں ایسے حالات کا سامنا ہے جیسے وہ کوئی مجرم ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے پر انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے، حالانکہ وہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں۔ فرانسسکا البانیز نے اسرائیل کے طرزِ عمل کو برطانوی نوآبادیاتی دور کی پالیسیوں سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو بلاجواز حراست میں لینا، تشدد کا نشانہ بنانا اور اجتماعی سزائیں دینا ایک معمول بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف ایک عسکری تنازع نہیں بلکہ ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھنا ہے۔ واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے اور لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ اور متعدد انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا شہری آبادی کو نشانہ بنانے، اجتماعی سزا اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔ فرانسسکا البانیز ان چند عالمی آوازوں میں شامل ہیں جو کھل کر اسرائیلی کارروائیوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والی طاقتوں کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔