چین نے صاف جوہری توانائی میں امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 11-11-2025
چین نے صاف جوہری توانائی میں امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا
چین نے صاف جوہری توانائی میں امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا

 



 بیجنگ: چین نے بالآخر کلین نیوکلیئر انرجی کے حصول کی عالمی دوڑ میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ تقریباً 15 سال کی انتھک تحقیق اور محنت کے بعد چینی سائنسدانوں نے تھوریم کو یورینیم میں تبدیل کرنے کا طریقہ کامیابی سے دریافت کر لیا ہے، جو کہ لامحدود اور نسبتاً محفوظ جوہری توانائی کے حصول کی سمت ایک تاریخی پیش رفت ہے۔

یہ تجربہ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے شنگھائی انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ فزکس نے صحرائے گوبی میں کیا، جہاں دو میگاواٹ مائع ایندھن سے چلنے والا تھوریم پر مبنی سالٹ ری ایکٹر تیار کیا گیا۔ ادارے کے مطابق یہ کامیابی سالٹ ری ایکٹر سسٹم میں تھوریم کے وسائل کے عملی استعمال کی تکنیکی فزیبلٹی ثابت کرنے کی طرف پہلا بڑا قدم ہے۔ چین نے یہ منصوبہ 2011 میں شروع کیا تھا، جب کہ امریکہ نے اسی نوعیت کی تحقیق 1960 کی دہائی میں کی تھی۔

تاہم امریکہ نے ابتدائی تجربات کے بعد اس منصوبے کو آگے نہیں بڑھایا۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق اس منصوبے کے چیف سائنسدان شو ہونگ جی نے کہا کہ “امریکا نے جو تحقیق ادھوری چھوڑی تھی، وہ ایک حقیقی جانشین کی منتظر تھی اور ہم وہ جانشین ہیں۔”

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی ماہرین کی ٹیم نے کئی سال امریکا کی پرانی تحقیق کا تفصیلی مطالعہ کیا، اسے سمجھا اور اس پر مکمل مہارت حاصل کرنے کے بعد اس کو عملی صورت دی۔ ماہرین کے مطابق یورینیم تابکاری کے لحاظ سے نہایت خطرناک اور محدود ذخائر والا عنصر ہے، جب کہ تھوریم زمین پر بڑی مقدار میں موجود ہے اور اس سے کم تابکاری والا فضلہ پیدا ہوتا ہے۔

ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے مطابق تھوریم کی یہی خصوصیات اسے مستقبل کی صاف ستھری توانائی کا بہترین ذریعہ بناتی ہیں۔ چینی سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس پیش رفت سے نہ صرف ملک کا جوہری توانائی پروگرام زیادہ ماحول دوست بنے گا بلکہ توانائی میں خود کفالت کے نئے دور کا آغاز بھی ہوگا۔