آواز دی وائس
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ نے لوگوں کو سڑکوں پر رات گزارنے پر مجبور کردیا۔ اس آگ میں ہزاروں لوگوں کے گھر جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں راتیں سڑکوں پر اور ریلیف کیمپوں میں گزارنی پڑ رہی ہیں۔ اس آگ کی وجہ سے اب تک 11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ 4 دنوں سے لگنے والی آگ تقریباً 40 ہزار ایکڑ پر پھیل چکی ہے۔ جس میں سے کیلیفورنیا میں 29 ہزار ایکڑ رقبہ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گیا ہے، جنگلات سے لے کر مکانات تک سب کچھ اس آگ میں جل کر راکھ ہو گیا ہے۔ اس آگ پر قابو پانے کا واحد طریقہ پانی کا چھڑکاؤ تھا جب کہ نقصان کے طور پر کیلیفورنیا کے کئی بینک جل کر راکھ ہو چکے ہیں۔
ہالی ووڈ ہلز میں رہنے والے کئی بالی ووڈ اداکار اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی اداکاروں کے کروڑوں روپے مالیت کے گھر جل کر راکھ ہو گئے۔
ہواؤں کی رفتار نے تشویش میں اضافہ کر دیا۔
جیسے جیسے سانتا انا ہوا کی رفتار بڑھ رہی ہے، یہ بھی تیزی سے سمت بدل رہی ہے۔ اس لیے آگ ان علاقوں کو لپیٹ میں لے رہی ہے جہاں بڑی آبادی رہتی ہے۔ لاس اینجلس کا سن سیٹ بلیوارڈ آگ کی لپیٹ میں ہے۔ آگ اتنی بڑی شکل اختیار کرنے کی وجہ یہی ہوائیں ہیں۔
اس آگ نے عام اور خاص سب کو نشانہ بنایا
پیرس ہلٹن، ٹام ہینکس، اسٹیون اسپیلبرگ جیسی بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے گھر کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ میں جل گئے۔ سانتا مونیکا پہاڑوں سے متصل صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے پرتعیش گھر کو نائب صدر کملا ہیرس کا گھر خالی کرا لیا گیا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے اٹلی کا دورہ منسوخ کر دیا۔
۔200 ارب ڈالر کا نقصان
اس آگ نے امریکہ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انشورنس کمپنیوں کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے کیونکہ اس علاقے میں مکانات کی قیمت 6 ملین ڈالر سے لے کر 21 ملین ڈالر تک ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اب تک انشورنس کمپنیوں کو 20 بلین ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ جس کے بڑھ کر 200 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
۔10 ہزار عمارتیں تباہ، 60 ہزار اب بھی خطرے میں ہیں۔
کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ سے کم از کم 10 ہزار عمارتیں جل کر راکھ ہو گئی ہیں۔ صرف لاس اینجلس پیلیسیڈس میں 5,300 سے زائد عمارتیں تباہ ہوئیں۔ 60 ہزار سے زائد عمارتیں اب بھی خطرے میں ہیں۔
کینیڈا نے سپر اسکوپر بھیجے۔
امریکہ میں اس آگ کو بجھانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی دوسرے ممالک بھی اس آگ کو بجھانے کے لیے آگے آرہے ہیں۔ کیلیفورنیا میں لگی آگ بجھانے کے لیے کینیڈا نے اپنے سی ایل -415 طیارے بھیجے ہیں،سپر اسکوپر طیارے فائر فائٹر طیارے ہیں جو 1500 گیلن پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
آگ کا دھواں خلا سے دکھائی دے رہا ہے۔
کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ کا دھواں خلا سے بھی نظر آرہا ہے۔ ناسا ارتھ آبزرویٹری نے اس کی تصویر بھی جاری کی ہے۔ جس میں آگ کی خوفناک شکل نظر آ رہی ہے۔ ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم تیز ہواؤں اور ان کا رخ بدلنے کی وجہ سے آگ مختلف مقامات تک پھیل رہی ہے۔
علاقے میں تقریباً 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں جس سے آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے۔ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ میں کئی کمیونٹی سینٹرز اور مذہبی مقامات مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی بینک بھی اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ فی الحال جنگی بنیادوں پر اس آگ کو بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ منگل کو لگنے والی یہ آگ ابھی تک نہیں بجھی ہے۔