افغانستان سے امریکی انخلا پر برطانیہ کی تنقید

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-08-2021
انخلا پر افسوس
انخلا پر افسوس

 

 

لندن: برطانیہ کے وزیر دفاع بین والیس نے امریکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کی مدد کے لیے برطانیہ کی قیادت میں نیٹو ممبران اور ہم خیال ممالک عسکری اتحاد میں شمولیت سے انکار پر تنقید کی ہے۔

 والیس نے ڈیلی میل اخبار کو بتایا کہ ’انہیں یقین ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ تنازع ختم کرنے کے لیے امریکہ کا معاہدہ ’بے کار‘ ہے۔

 اتحادی افواج کا انخلا شروع ہوتے ہی طالبان نے افغانستان کے بڑے علاقے حکومتی افواج سے دوبارہ قبضے میں لینا شروع کردیے اور 6 اگست سے اب تک وہ کئی صوبائی دارالحکومتوں کا کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔

 والیس کا کہنا تھا کہ ’ان کی جانب سے افغانستان کی مشکلات کا شکار حکومت کی مزید مدد کرنے کی کوششوں کو اس وقت دھچکہ لگا جب برطانیہ نے اپنی ’ہم خیال‘ اقوام سے تعاون کے لیے رابطہ کیا۔

میں نے نیٹو اقوام سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے اس حوالے سے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا۔

 انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے کئی ایک ہم خیال اقوام سے رابطہ کیا، کچھ نے کہا کہ وہ تو خواہش رکھتے ہیں تاہم ان کی پارلیمنٹس کو دلچسپی نہیں ہے۔‘ والیس نے کہا کہ ’ہم سب وزیراعظم (بورس جانسن) سے نیچے تک افسردہ تھے‘ کہ ہم نے جو تمام قربانیاں دی ہیں اور

طجو رقم خرچ کی ہے، اس کا اختتام اس طرح سے ہورہا ہے۔

‘ ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں برطانیہ کے تنہا کردار ادا کرنے کے امکان کا بھی جائزہ لیا گیا، تاہم برطانوی حکومت کو اپنی سکیورٹی کو درپیش خدشات کے حوالے سے اپنے وعدوں کی وجہ سے امکان کو ناقابل عمل قرار دے دیا گیا۔‘

’ہم وہاں اپنی ایک فوج رکھ سکتے ہیں تاہم ہمیں دنیا میں کئی اور جگہوں پر بھی اپنے مفادات کو دیکھنا ہوتا ہے۔ یہ امکان قابل عمل نہیں تھا۔‘