کوئٹہ: بلوچستان میں آزادی کے حامی تنظیموں اور عوام نے پاکستان کی جانب سے جاری کردہ مبینہ "غیر قانونی ہدایات" کو مسترد کرتے ہوئے 11 اگست کو بلوچستان کے یومِ آزادی کی بھرپور تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں مختلف شہروں، دیہاتوں اور تعلیمی اداروں میں آزادی سے متعلق پوسٹرز، پرچم اور بینرز لگائے جا رہے ہیں، جب کہ عوامی اجتماعات کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
بلوچ قوم پرست تنظیموں کا کہنا ہے کہ 11 اگست 1947 کو بلوچستان نے اپنی آزادی کا اعلان کیا تھا، اور وہ اس دن کو تاریخی حیثیت کے ساتھ ہر سال مناتے آئے ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان کی طرف سے اس دن کے حوالے سے عائد کی جانے والی کسی بھی قسم کی پابندیاں نہ صرف غیر آئینی ہیں بلکہ بلوچ عوام کی قومی شناخت کو دبانے کی کوشش کے مترادف ہیں۔
بلوچستان لبریشن موومنٹ، بلوچ نیشنل موومنٹ اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے سیکیورٹی سخت کرنے اور آزادی کے جشن پر ممکنہ کارروائیوں کی دھمکیوں کے باوجود وہ یومِ آزادی منائیں گے۔
دوسری جانب پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں اور کسی بھی "غیر قانونی سرگرمی" کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
بلوچستان میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے اور 11 اگست کے قریب آتے ہی ریاست اور آزادی پسندوں کے درمیان کشیدگی مزید بڑھنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔